شام میں لڑائی مغرب اور روس کے درمیان کشمکش ہے٬بشارالاسد
ترکی شام کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کا مرتکب رہا ہے اور اس نے اپنی فوجیں بھی شام میں اتار دی ہیں٬ ہم نے حلب میں آپریشن شروع کیا ہے تاکہ دہشت گردی کو ترکی کی طرف دھکیل دیا جائے٬شامی صدر کا روسی اخبار کو انٹرویو
ہفتہ 15 اکتوبر 2016 18:02
ماسکو /دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اکتوبر2016ء) شام کے صدر بشار الاسد نے اپنے ملک میں پچھلے چھ سال سے جاری قتل عام اور خانہ جنگی کو مغرب اور روس کے درمیان محاذ آرائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترک فوج کی شام میں مداخلت جارحیت اور عالمی قوانین کے منافی ہے۔ روسی اخبار’’ کومسو مولسکایا برافدا‘‘ کو دیے گئے انٹرویو میں صدر بشار الاسد نے کہا کہ روسی فوج کی موجودگی شامی عوام کے تحفظ کے لیے ہے۔
ان کے انداز بیان سے ایسے لگ رہا تھا گویا وہ شام میں قتل عام کا حکم دیتے ہیں اور نہ ہی اپنی فوج کو نہتے شہریوں پر بمباری کرنے اور ان پر بیرل بموں سے حملوں کی اجازت دیتے ہیں۔ ان کے خیال میں شام میں ہونے والے قتل عام کی تمام تر ذمہ داری ان دہشت گردوں پر ہے جو اسد رجیم کا تختہ الٹنے کی کوشش کررہے ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ شام میں جاری لڑائی دراصل روس اور مغرب کے درمیان محاذ آرائی ہے اور دنیا کو اس جنگ کو اسی تناظر میں دیکھنا چاہیے۔
صدر بشار الاسد نے کہا کہ پچھلے چند ماہ کے دوران ہم نے مغرب اور روس کے درمیان سرد جنگ میں شدت آتے دیکھی ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ میں اسے کیا نام دوں مگر میں یہ مانتا ہوں کہ سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد مغرب بالخصوص امریکا نے سرد جنگ روک دی تھی۔شام میں ترک فوج کی موجودگی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں صدر اسد کا کہنا تھا کہ ترکی شام کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کا مرتکب رہا ہے اور اس نے اپنی فوجیں بھی شام میں اتار دی ہیں۔ ہم نے حلب میں آپریشن شروع کیا ہے تاکہ دہشت گردی کو ترکی کی طرف دھکیل دیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ ترک فوج کی کارروائی شام میں جارحیت٬ عالمی قوانین کے منافی اقدام اور شام کی سالمیت کے لیے خطرہ ہے۔خیال رہے کہ شامی صدر کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حلب جیسا اہم شہر بدترین تباہی اور بربادی کے ساتھ بھیانک انسانی المیے کا منظر پیش کررہا ہے۔ روسی فوج اور بشارالاسد کے دیگر حامی عناصر نہتے شہریوں پر بمباری کررہے ہیں۔ امریکا نے بھی متبادل آپشن اختیار کرنے کا عندیہ دیا ہے جس میں بشارالاسد اور ان کے حلیفوں کی تنصیبات پر فضائی حملوں کی تجویز بھی شامل ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
آسڑیلین پاکستانی نینشل ایسوی ایشن اپنا کے زیر اہتمام عید کے موقع پرقیونسلنڈ میں سال 2023 میں سماجی ،معاشرتی اور مذہبی خدمات پر اپنا عید ایوارڈ دیے
-
حماس قیادت دوحا میں رہے گی، قطرکا دو ٹوک پیغام
-
ایران چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے،آئی اے ای اے
-
امریکہ، طالب علموں سے زیادتی کرنے والی 25 خواتین اساتذہ گرفتار
-
روس اورچین نے باہمی تجارت کیلئے ڈالرکا استعمال ختم کردیا
-
امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لئے قانون سازی کی منظوری دے دی
-
ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
-
ٹیسلا نے 4 ماہ قبل بنائی گئی یو ایس گروتھ ٹیم کو فارغ کردیا
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے
-
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو نئی شاہی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
-
بھارت کا میڈیا عوام کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے،راہول گاندھی
-
تارکین وطن کے حوالہ سے صورتحال پر مغرب میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، ایلون مسک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.