مسجد اقصی کے حوالے سے یونیسکو کا فیصلہ مسلمانوں کی فتح ہے٬ مصری جامعہ الازہر

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 18:02

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اکتوبر2016ء)مصر کی معروف علمی درس گاہ جامعہ الازہر نے یونیسکو کی جانب سے اس عرب قرار داد کے حق میں ووٹ دیے جانے کا خیر مقدم کیا ہے جس میں باور کرایا گیا ہے کہ مسجد اقصی اور اس کا پورا حرم مقدس اسلامی مقامات ہیں اور یہ مسلمانوں کی عبادت کے لیے مخصوص ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جامعہ الازہرکا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ فلسطینی عوام اور دنیا بھر میں مسلمانوں کی خواہش کی فتح ہے۔

رصدگاہ نے مسئلہ فلسطین کے جامع اور منصفانہ حل کے لیے فوری طور پر متحرک ہونے کی ضرورت پر زور دیا جس کے تحت اسرائیلی قبضے کا خاتمہ ہو٬ لوگوں کو ان کے حقوق لوٹائیں جائیں ٬ بیت المقدس شہر کے مذہبی اور ثقافتی تشخص اور ورثے کو برقرار رکھا جائے ٬ فلسطینی قوم کے حقوق تسلیم کیے جائیں اور مسجد اقصی اور مقبوضہ بیت المقدس کے خلاف صہیونی کارروائیوں کا سلسلہ روک دیا جائے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب مصر کے مفتی ڈاکٹر شوقی علام نے "یونیسکو" تنظیم کے اس فیصلے کو سراہا ہے جس میں مسجد اقصی کو صرف مسلمانوں کا خاص مقدس مقام شمار کیا گیا ہے جس میں یہودیوں کا کوئی حق نہیں۔انہوں نے عرب اور اسلامی دنیا سے مطالبہ کیا کہ یونیسکو کے فیصلے سے مستفید ہونے کے لیے فوری طور پر حرکت میں آیا جائے۔اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم "یونسو" نے پیرس میں 58 ممالک کی موجودگی میں اس قرار داد کو منظور کیا جس کے مطابق بیت المقدس میں مسجد اقصی کا یہودیوں سے کوئی تعلق نہیں اور یہ مسلمانوں کا مقدس مقام ہے۔