افغان صوبہ ہلمند میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 43طالبان جنگجو ہلاک ٬ 28زخمی

افغان سیکورٹی فورسز نے طالبان کی جیل سے 50قیدیوں کو بازیاب کرالیا ہلمند میں سیکورٹی فورسز کے تازہ دستے پہنچ گئے ٬صوبے کے کئی حصوں سے طالبان کو پیچھے دھکیل دیا گیا٬ افغان سیکورٹی فورسز نے متعدد علاقوں کا دوبارہ کنٹرول سنبھال لیا ٬افغان سیکورٹی حکام داعش نے ملک کے شمالی حصے میں 7ہزار جنگجوئوں کو تعینات کرنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے٬ جنرل عبدالرشید دوستم

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 18:02

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اکتوبر2016ء) افغان صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 43طالبان جنگجو ہلاک اور 28زخمی ہوگئے ٬افغان سیکورٹی فورسز نے طالبان کی جیل سے 50قیدیوں کو بازیاب کرالیا٬دوسری جانب اول نائب صدر جنرل عبدالرشید دوستم نے کہا ہے کہ داعش نے ملک کے شمالی حصے میں 7ہزار جنگجوئوں کو تعینات کرنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے ۔

ہفتہ کو افغان میڈیا کے مطابق جنوبی صوبہ ہلمند میں افغان آرمی کی میوند کور کے ایک کمانڈر نے بتایا ہے کہ ہلمند میں سیکورٹی فورسز کے تازہ دستے پہنچ گئے ہیں ٬صوبے کے کئی حصوں سے طالبان کو پیچھے دھکیل دیا گیا ہے اور افغان سیکورٹی فورسز نے متعدد علاقوں کا دوبارہ کنٹرول سنبھال لیا ہے ۔

(جاری ہے)

جھڑپوں کے دوران 43طالبان جنگجو ہلاک اور 28زخمی ہوگئے۔

گزشتہ روز افغان حکام نے تصدیق کی تھی کہ ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ کے نواح میں لڑائی کے دوران پسپا ہوتی200سے زائد افغان سیکورٹی اہلکار مارے جاچکے ہیں۔صوبائی کونسل کے نائب سربراہ عبدالمجید اخوانزدہ اور افغان رکن پارلیمنٹ شیر محمد اخون کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10روز کے دوران طالبان کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے افغان سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد 200سے زائد ہے ۔

اخوانزدہ نے ریڈیو فری یورپ کو بتایا کہ گیارہ اکتوبر کو صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ میں طالبان کے ساتھ لڑائی میں 100سیکورٹی اہلکار مارے گئے ۔اخوانزدہ اور اخون کا کہنا تھاکہ لڑائی کے دوران 45شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 100سے زائد سیکورٹی اہلکار زخمی ہیں۔یا درہے کہ صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ کے نواح میں لڑائی کے دوران پسپا ہوتے ہوئے افغان سیکیورٹی اہلکار طالبان کے گھیرے میں آ گئے تھے جس کے بعد طالبان کے ہاتھوں سیکورٹی فورسز کو بھاری جانی نقصان اٹھا نا پڑا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق اہلکاروں کو لشکرگاہ کے نواحی علاقے چاہ انجیر میں قتل کیا گیا۔ طالبان نے اہلکاروں کی 22 گاڑیوں٬ درجنوں ٹرکوں اور سیکڑوں رائفلوں پر بھی قبضہ کرلیا۔ ادھر افغان نیشنل ڈیفنس اور سیکورٹی فورسز نے جنوب مشرقی صوبہ غزنی میں طالبان کی جیل سے 50قیدیوں کو بازیاب کرالیا۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ قیدیوں کو ضلع گرو میں ایک آپریشن کے دوران آزاد کرایا گیا ۔

غزنی پولیس چیف جنرل امین اللہ امرخیل نے تصدیق کی ہے کہ ضلع گرو میں طالبان کی جیل سے قیدیوں کوآزادکرانے کیلئے ایک آپریشن کیا گیا ہے ۔طالبان نے حکومت اور سیکورٹی فورسز کی حمایت کرنے پر شہریوں کو قیدی بنا رکھا تھا۔دوسری جانب پہلے نائب افغان صدر جنرل عبدالرشید دوستم نے کہا ہے کہ داعش نے ملک کے شمالی حصے میں 7ہزار جنگجوئوں کو تعینات کرنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے ۔جنرل دوستم نے یہ بیان شمالی صوبہ فریاب میں انسداد دہشتگردی آپریشن کی قیادت کیلئے پہنچنے کے بعد دیا ہے ۔انکا کہنا ہے کہ داعش شمالی افغانستان میں شام ٬عراق٬لبنان ٬تاجکستان ٬ازبکستان اور چیچنیا سمیت دیگر غیر ملکی جنگجوئوں کو تعینات کرسکتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :