خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے ٬ بھارت کو اپنے وعدے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے٬ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک میں برداشت کا نیا سیاسی کلچرل متعارف کرایا٬ ہر جماعت کے منیڈیٹ کا احترام کیا گیا ہے٬2018 تک 10ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہوجائے گی

وزیر اعظم محمد نواز شریف کی باکو میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 17:59

باکو/آذربائیجان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2016ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے ٬ بھارت کو اپنے وعدے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اس مسئلہ کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے٬ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک میں برداشت کا نیا سیاسی کلچرل متعارف کرایا ہے جس کے مطابق ہر جماعت کے منیڈیٹ کا احترام کیا گیا ہے ۔

ہفتہ کوآذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اڑی واقعہ کے 6گھنٹے گزرنے کے بعد ہی بھارت نے پاکستان کے خلاف الزام تراشی شروع کر دی ٬ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے پرعزم ہے ٬ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بھارت کے جانب سے اڑی واقعہ پر بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول سے کوئی دراندازی نہیں ہو رہی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کئی بار مذاکرات کے ذریعے دیرینہ مسائل کے حل کی پیشکش کی تاہم بھارت کی جانب سے اس کا مثبت جواب نہیں دیا گیا ٬ اگر بھارت مسئلے کے حل کیلئے سنجیدہ ہے تو پاکستان بات چیت کیلئے تیار ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی نے حکومت تشکیل دی ہے اور ہم اس کا احترام کرتے ہیں اور اسی طرح ایم کیو ایم کی بطور اپوزیشن پارٹی احترام کرتے ہیں یہاں تک کہ خیبر پختونخوا جہاں سے منیڈیٹ حاصل کرنے والے ہمارے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کر رہے ہیں ہم نے وہاں پر بھی عوامی مینڈیٹ کا احترام کیا ہے ۔

وزیراعظم نے اس اس عزم کا اظہارکیا کہ مختلف عناصر کی جانب سے انارکی پھیلانے کی کوششوں کے باوجود ہم ملک کو ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن کرینگے۔وزیراعظم نے کہا کہ بعض عناصر ملک کو بند کرنا چاہتے ہیں جبکہ ہم ملک کو ترقی کے راستے پر لے جائیںگے۔انہوں نے کہا کہ2018 تک 10ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہوجائے گی٬ ملک بھر میں توانائی کے بڑے منصوبوں پر کام جاری ہے٬بجلی کی قیمتوں اور لوڈشیڈنگ میں کمی آئی ہے٬ صنعتوں کو بلاتعطل 24گھنٹے بجلی کی فراہمی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ترجیحی بنیادوں پر مکمل ہوگا