خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے ٬ بھارت کے جانب سے اڑی واقعہ پرالزامات بے بنیاد ہیں لائن آف کنٹرول سے کوئی دراندازی نہیں ہو رہی ٬ پاکستان نے کئی بار مذاکرات کے ذریعے دیرینہ مسائل کے حل کی پیشکش کی تاہم بھارت کی جانب سے اس کا مثبت جواب نہیں دیا ۔مسلم لیگ کی حکومت نے ملک میں برداشت کا نیا سیاسی کلچرل متعارف کرایا ہے جس کے مطابق ہر جماعت کے منیڈیٹ کا احترام کیا گیا ہے ۔وزیر اعظم محمد نواز شریف کی باکو میں صحافیوں سے گفتگو

Zeeshan Haider ذیشان حیدر ہفتہ 15 اکتوبر 2016 17:24

باکو(اٴْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15اکتوبر۔2016ء ) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کو اپنے وعدے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اس مسئلہ کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرئے٬خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے ٬ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک میں برداشت کا نیا سیاسی کلچرل متعارف کرایا ہے جس کے مطابق ہر جماعت کے منیڈیٹ کا احترام کیا گیا ہے ۔

ہفتہ کوباکو میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اڑی واقعہ کے 6گھنٹے گزرنے کے بعد ہی بھارت نے پاکستان کے خلاف الزام تراشی شروع کر دی ٬ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے پرعزم ہے ۔پاکستان ایک امن پسند ملک ہے ٬ انہوں نے بھارت کے جانب سے اڑی واقعہ پر بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول سے کوئی دراندازی نہیں ہو رہی ٬ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کئی بار مذاکرات کے ذریعے دیرینہ مسائل کے حل کی پیشکش کی تاہم بھارت کی جانب سے اس کا مثبت جواب نہیں دیا گیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر بھارت مسئلے کے حل کیلئے سنجیدہ ہے تو پاکستان بات چیت کیلئے تیار ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی نے حکومت تشکیل دی ہے اور ہم اس کا احترام کرتے ہیں اور اسی طرح ایم کیو ایم کی بطور اپوزیشن پارٹی احترام کرتے ہیں یہاں تک کہ خیبر پختونخوا جہاں سے منیڈیٹ حاصل کرنے والے ہمارے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کر رہے ہیں ہم نے وہاں پر بھی عوامی مینڈیٹ کا احترام کیا ہے ۔

وزیراعظم نے عزم ظاہر کیا کہ مختلف عناصر کی جانب سے انارکی پھیلانے کی کوششوں کے باوجود ہم ملک کو ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن کرینگے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے پر امن کے لیے پر عزم ہے کیونکہ وہ ایک پرامن ملک ہے۔وزیراعظم نواز شریف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کوئی دراندازی نہیں ہوئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے ملک میں سیاسی رواداری کے نئے کلچر کو فروغ دیا ہے اور وہ ہر پارٹی کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکومت ہے٬ جس کاہم احترام کرتے ہیں٬ اسی طرح ہم متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کا بھی بحیثیت ایک اپوزیشن جماعت احترام کرتے ہیں٬ حتی کہ خیبرپختونخوا میں غیر اخلاقی زبان استعمال کی گئی٬ لیکن ہم نے عوامی مینڈیٹ کا احترام کیا۔انھوں نے ملک کو بند کرنے کے حوالے سے 'کچھ عناصر' کے منصوبوں کے باوجود پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔