چمن٬ اغواء برائے تاوان کے واقعات کے خلاف انجمن تاجران ٬آل پارٹیز ایکشن کمیٹی اور میڈیکل ایسوسی ایشن کی شٹر ڈائون ہڑتال

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 16:28

چمن۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2016ء) چمن میں اغواء برائے تاوان کے واقعات اور چمن سول ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈٹ ڈاکٹر محمد اختر کے اغواء کے خلاف انجمن تاجران٬آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کی کال پر مکمل شٹرڈاون ہڑتال ٬ کاروباری مراکز مکمل طورپر بند جبکہ سڑکوں پر بھی ٹریفک معمول سے کم رہی۔پولیس کے مطابق ڈیڑھ ماہ قبل سول ہسپتال چمن کے ایم ایس ڈاکٹراختر کے جوان بیٹے اسفندیار خان کو نامعلوم مسلح افراد نے اغواء کرلیا تھا اور بعد میں مغوی کی رہائی کے بدلے چار کروڑ روپے کا تاوان طلب کیا اور تاوان کی عدم دائیگی کی وجہ سے تاحال مغوی کو رہا نہیں کیا گیا ہے اور اس ضمن میں آل پارٹیزایکشن کمیٹی٬انجمن تاجران اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے چمن شہر میں مکمل شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی اور کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رہے ٬اس سلسلے میں آل پارٹیز ایکشن کمیٹی ٬انجمن تاجران اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے 24 اکتوبر کو ایک اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے جس میں مغوی کی عدم بازیابی پر پہہ جام ہڑتال کی کال دی جائیگی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سول ہسپتال چمن کے ایم ایس ڈاکٹرمحمداختر نے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ میرے بیٹے کو ڈیڑھ ماہ قبل اغواہ کیا گیا ہے اوراغواء کاروں نے مغوی کی رہائی کے بدلے چار کروڑ روپے تاوان طلب کیا ہے جبکہ میرے پاس اتنی رقم نہیں ہے کہ میں ان کو دے سکوں ۔