خطے میںعدم استحکام کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے ٬ بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے٬ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک میں برداشت کا نیا سیاسی کلچرل متعارف کرایا ہے٬ ہر جماعت کے منیڈیٹ کا احترام کیا گیا

وزیر اعظم محمد نواز شریف کی باکو میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 15:03

باکو ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2016ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے ٬ بھارت کو اپنے وعدے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اس مسئلہ کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے٬ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک میں برداشت کا نیا سیاسی کلچرل متعارف کرایا ہے جس کے مطابق ہر جماعت کے منیڈیٹ کا احترام کیا گیا ہے ۔

ہفتہ کوباکو میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اڑی واقعہ کے 6گھنٹے گزرنے کے بعد ہی بھارت نے پاکستان کے خلاف الزام تراشی شروع کر دی ٬ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے پرعزم ہے ۔پاکستان ایک امن پسند ملک ہے ٬ انہوں نے بھارت کے جانب سے اڑی واقعہ پر بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول سے کوئی دراندازی نہیں ہو رہی ٬ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کئی بار مذاکرات کے ذریعے دیرینہ مسائل کے حل کی پیشکش کی تاہم بھارت کی جانب سے اس کا مثبت جواب نہیں کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر بھارت مسئلے کے حل کیلئے سنجیدہ ہے تو پاکستان بات چیت کیلئے تیار ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی نے حکومت تشکیل دی ہے اور ہم اس کا احترام کرتے ہیں اور اسی طرح ایم کیو ایم کی بطور اپوزیشن پارٹی احترام کرتے ہیں یہاں تک کہ خیبر پختونخوا جہاں سے منیڈیٹ حاصل کرنے والے ہمارے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کر رہے ہیں ہم نے وہاں پر بھی عوامی مینڈیٹ کا احترام کیا ہے ۔وزیراعظم نے عزم ظاہر کیا کہ مختلف عناصر کی جانب سے انارکی پھیلانے کی کوششوں کے باوجود ہم ملک کو ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن کرینگے۔