لیبیائی فوج کا داعش کے جاسوس طیارے کو قبضے میں لینے کا دعویٰ

داعش کے ٹھکانوں سے لیپ ٹاپ اور اہم دستاویزات بھی برآمد

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 14:22

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اکتوبر2016ء) لیبیا کی صدارتی کونسل کے ماتحت شدت پسند تنظیم دولت اسلامی داعش کے خلاف سرگرم فورسز نے ایک جاسوس طیارہ قبضے میں لینے کا دعوی کیا ہے جسے مبینہ طور پر داعش کی جانب سے لیبی صدارتی کونسل کی جاسوسی کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق لیبیا کی صدارتی کونسل کے شعبہ اطلاعات کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے زیرانتظام فورسز نے داعش کے خلاف آپریشن البنیان المرصوص[سیسہ پلائی دیوار] جاری رکھا ہواہے۔

حکومتی فورسز نے ساحلی علاقے الجیزہ میں داعش کے خلاف تین اطراف سے پیش قدمی کی ہے۔شعبہ اطلاعات نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک پر پوسٹ ایک بیان میں کہا کہ حکومت فورسز نے داعش کے زیراستعمال ایک جاسوس طیارے کو قبضے میں لیا ہے۔

(جاری ہے)

اس جاسوس طیارے کے اندر بھی چھوٹے چھوٹے چار طیارے رکھے گئے تھے۔ اس کے علاوہ داعش کے ٹھکانوں سے لیپ ٹاپ اور دیگر دستاویزات بھی برآمد کی گئی ہیں۔

بہ ظاہر لگتا ہے کہ داعش کے ٹھکانوں سے ملنے والے جاسوس طیارے دوسرے مراکز سے وہاں منتقل کیے گئے تھے۔حکومتی فورسز نے بارود سے بھری ایک مشکوک کار کو بھی نشانہ بنایا۔ لیبیا کے جنگی طیارے امریکی جنگی جہازوں کے ساتھ مل کر داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کررہیہیں۔ اس کے علاوہ فوج کے نشانچی مکانوں اور بلند عمارتوں کی چھتوں سے دہشت گردوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ادھر ریاستی کونسل کے زیرانتظام ایک فیلڈ اسپتال کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کے روز لڑائی میں 14 فوجی ہلاک اور 33 زخمی ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :