کشمیر سب سے بڑا تنازعہ ہے ٬ْبھارت مخلص ہے تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں ٬ْوزیر اعظم

عمران خان پاکستان اور اسلام آباد کو بند اور ہم کھلا رکھنا چاہتے ہیں ٬ْانشاء اللہ 30اکتوبر کو پاکستان کھلا رہے گا ٬ْ محمد نواز شریف چین راہداری منصوبے پر عملدر آمد سے مطمئن ہے ٬ْ سی پیک پر ترقی کی رفتار میں سستی کا تاثر درست نہیں ٬ْ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز آئی ہے منظوری نہیں دونگا 2018میں بجلی کی قلت ختم ہو جائیگی ٬ْ عوام کو سستی بجلی فراہم کرینگے ٬ْ معیشت میں بہتری آئی ہے ٬ْ عام آدمی معیشت کے حوالے سے مطمئن ہے ٬ْ نواز شریف کی پاکستانی صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 12:23

باکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2016ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے ایک بار پھر کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سب سے بڑا تنازعہ کشمیر ہے ٬ْ بھارت مخلص ہے تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں ٬ْ عمران خان پاکستان اور اسلام آباد کو بند اور ہم کھلا رکھنا چاہتے ہیں ٬ْانشاء اللہ 30اکتوبر کو پاکستان کھلا رہے گا ٬ْ چین راہداری منصوبے پر عملدر آمد سے مطمئن ہے ٬ْ سی پیک پر ترقی کی رفتار میں سستی کا تاثر درست نہیں ٬ْ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز آئی ہے منظوری نہیں دونگا ٬ْ 2018میں بجلی کی قلت ختم ہو جائیگی ٬ْ عوام کو سستی بجلی فراہم کرینگے ٬ْ معیشت میں بہتری آئی ہے ٬ْ عام آدمی معیشت کے حوالے سے مطمئن ہے ۔

ناشتے کی میز پر پاکستان سے آئے ہوئے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ بھارت مسئلہ کشمیر پر بات چیت کیلئے کبھی آمادہ ہو جاتا ہے اور کبھی منحرف ہو جاتا ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تنازعات میں سب سے بڑا تنازعہ کشمیر ہے ٬ْ جب تک مسئلہ کشمیر طے نہیں ہوتا اس وقت پاکستان اور بھارت کے درمیان مسائل طے نہیں ہوسکتے وزیر اعظم نے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم اور بھارتی قیادت اگر مسئلہ کشمیر پر سنجیدگی سے بات چیت کیلئے تیار ہے تو پاکستان مذاکرات کیلئے تیار ہے ٬ْبھارت اور پاکستان کے درمیان مسائل کا واحد حل مذاکرات ہی ہیں اور اگر بھارت سمجھتا ہے کہ مسائل کے حل کیلئے کوئی اور راستہ ہے تو اس کی یہ غلط فہمی ہوگی ۔

(جاری ہے)

ایک سوال عمران خان پاکستان اور اسلام آباد کو بند اور ہم پاکستان کو رواں دواں اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو کھلا رکھنا چاہتے ہیں اور انشاء اللہ 30اکتوبر کو پاکستان اور اسلام آباد کھلا رکھیں گے ۔پاکستان اور چین راہداری منصوبے کے حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ جو لوگ اقتصادی راہداری پر اعتراضا ت کرتے ہیں ان کے اعتراضات دور کر دیئے ہیں حکومت پاکستان نے آل پارٹیز کانفرنس میںجو طے کیا تھا عین ان اصولوں کے مطابق راہداری پر کام ہورہا ہے چین بھی راہداری منصوبے پر عملدر آمد سے مطمئن ہے وزیر اعظم نے کہاکہ چین میں بھی اس تیز رفتاری کیساتھ منصوبے مکمل نہیں ہو تے جتنے پاکستان میں ہورہے ہیں وزیر اعظم نے کہاکہ بجلی پہلے بھی سستی کی ہے اور مزید سستی کرینگے صنعتوں کو کئی ماہ سے چوبیس گھنٹے نہ صرف بجلی فراہم کی جارہی ہے بلکہ گیس بھی فراہم کررہے ہیں وزیر اعظم نے کہاکہ کوئلہ سے بہت سستی بجلی پیدا ہوگی نیلم جہلم کا منصوبہ 2018تک مکمل ہو جائیگا اور بجلی کی پیداوار شروع ہوجائیگی وزیر اعظم نے کہاکہ بجلی کی قلت 2018ء میں نہ صرف ختم ہو جائیگی بلکہ عوام کو سستی بجلی فراہم کرینگے انہوںنے کہاکہ ہم اتنی بجلی پیداکرنا چاہتا ہے جس سے پاکستان کے مستقبل کی ضرورتیں بھی پوری ہوں ۔

پاکستانی معیشت کے حوالے سے کہاکہ معیشت میں بہتری آئی ہے عام آدمی پانچ سال پہلے کنفیوز تھا اب مطمئن ہے عام آدمی کو اس وقت سکون میسر ہے ۔ایک سوال پر وزیر اعظم نے کہاکہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز آئی ہے تاہم منظوری نہیں دونگا ۔