آسٹریلیا میںکروڑوں سال پہلے بسنے والی سورڈ فش کی دریافت

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 11:13

کینبرا ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2016ء) آسٹریلیا کے دور دراز علاقے میں ’’سوارڈ فش‘‘ جیسی مخلوق کی بہت ہی غیر معمولی باقیات دریافت ہوئی ہیں۔ یہ مچھلی دس کروڑ سال پہلے موجود تھی۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق دو خاندانوں نے اس وقت اس مچھلی کے ڈھانچے کو دیکھا جب وہ کوئنز لینڈ کے شمال مغربی علاقے میں تعطیلات گزارنے کے لیے موجود تھے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ ان باقیات کا تعلق کروڑوں سال پہلے بسنے والے حیوانات سے ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ان باقیات میں مچھلی جیسی اس چیز کا جسم تین میٹر لمبا ہے اور اس کی ناک ہاتھی کے جیسی ہے۔ڈاکٹر پیٹرک سمتھ نے کہا ہے کہ اس کی اہم بات یہ ہے کہ یہ نمونہ بہت خاص اور مکمل ہے۔آسٹریلیا کے میوزیم کے منتظم کا کہنا ہے کہ اس قدیم مخلوق کے سر٬ فنز اور ریڑھ کی ہڈی کو محفوظ کر لیا گیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ ایک بڑا گوشت خور جانور ہے اور یہ بڑی مچھلیوں کا شکار کرتا تھا جو آج کی مارلن مچھلی کے برابر ہوتی تھیں۔ان کا کہناہے کہ یہ سوارڈ فش جیسی لگتی ہے اس لیے شاید یہ اسی ماحولیاتی نظام یا برادری سے تعلق رکھتی تھی۔