قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ کا قصور میں بجلی سکیمز مکمل نہ ہونے پر برہمی کا اظہار٬ رپورٹ طلب کرلی

ملک میں اگر واپڈا کو ٹھیک کرنا ہے تو پری پیڈ میٹرز چاہیں٬حکومت والے کہتے ہیں کہ 2018میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا٬ بجلی چوری روکنے تک لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں٬ بجلی چوری روکنے کیلئے کیا اقدامات کئے جا رہے ہیں ٬ 50فیصد تک بجلی چوری ہو جاتی ہے٬ بجلی چوری میں واپڈا کے ملازمین بھی ملوث ہوتے ہیں٬ غریب عوام کو اوور بلنگ کر کے دگنا بل بھیج دیا جاتا ہے٬ چیئرمین کمیٹی لائن لاسز میں 2فیصد کمی لائے ہیں٬2013میں ٹوٹل لاسز 18.9فیصد تھے٬ اب 17.6ہیں٬2فیصد کمی سے 20ملین خسارہ کم ہوا ہے٬پنجاب کے کئی اضلاع میں ٹرانسمیشن لائن کا کام مکمل ہو چکا ہے٬باقی اضلاع میں بھی کر رہے ہیں٬بجلی چوری اور کنڈوں کا سب سے زیادہ مسئلہ کے پی کے میں ہے٬اس وقت بجلی کی طلب 22ہزار میگاواٹ اور پیداوار 17750میگاواٹ ہے٬5ہزار کے قریب شارٹ فال رہتا ہے٬ رمضان المبارک میں تاریخ میں پہلی مرتبہ 18ہزار میگاواٹ تک بجلی پیدا کی ٬ اقتصادی راہداری کے تحت توانائی کے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے٬سیکرٹری پانی و بجلی

جمعہ 14 اکتوبر 2016 15:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 اکتوبر2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے لیسکو کی طرف سے قصور میں بجلی سکیمز مکمل نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 20اکتوبر تک سکیمز مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی٬چیئرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں اگر واپڈا کو ٹھیک کرنا ہے تو پری پیڈ میٹرز چاہیں٬حکومت والے کہتے ہیں کہ 2018میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا٬ بجلی چوری روکنے تک لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں٬ بجلی چوری روکنے کیلئے کیا اقدامات کئے جا رہے ہیں ٬ 50فیصد تک بجلی چوری ہو جاتی ہے٬ بجلی چوری میں واپڈا کے ملازمین بھی ملوث ہوتے ہیں٬ غریب عوام کو اوور بلنگ کر کے دگنا بل بھیج دیا جاتا ہے٬ سیکرٹری پانی و بجلی نے کہا کہ لائن لاسز میں 2فیصد کمی لائے ہیں٬2013میں ٹوٹل لاسز 18.9فیصد تھے اب 17.6ہیں٬2فیصد کمی سے 20ملین خسارہ کم ہوا ہے٬پنجاب کے کئی اضلاع میں ٹرانسمیشن لائن کا کام مکمل ہو چکا ہے٬باقی اضلاع میں بھی کر رہے ہیں٬بجلی چوری اور کنڈوں کا سب سے زیادہ مسئلہ کے پی کے میں ہے٬اس وقت بجلی کی طلب 22ہزار میگاواٹ اور پیداوار 17750میگاواٹ ہے٬5ہزار کے قریب شارٹ فال رہتا ہے٬اس رمضان المبارک میں تاریخ میں پہلی مرتبہ 18ہزار میگاواٹ تک بجلی پیدا کی ٬ اقتصادی راہداری کے تحت توانائی کے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے جن کی تکمیل سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا٬ سردار منصب علی ڈوگر نے کہا کہ پہلے صورتحال بہتر ہوتی ہے٬ لیکن جیسے ہی وزیر اعظم ٬ خواجہ آصف یا عابد شیر علی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا بیان دیتے ہیں تو زیادہ لوڈ شیڈنگ شروع ہو جاتی ہے٬ اس دفعہ رمضان میں انہیں بیان نہ دینے کا کہا تو بجلی ٹھیک رہی۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس رانا محمد حیات کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا٬اجلاس میں ممبران کمیٹی سردار منصب علی ڈوگر٬ پروین مسعود بھٹی٬ نگہت پروین٬مریم اورنگزیب٬رانا قاسم نون٬نفیسہ عنایت خان خٹک٬ مولوی آغا محمد خالد مقبول صدیقی٬ سید علی رضا عابدی٬مہرین رزاق بھٹو٬پارلیمانی امور کے وزیر شیخ افتاب ٬نعیمہ کشور ٬ فوزیہ حمید٬ وزارت پانی و بجلی٬ لیسکو چیف٬ایس این جی پی ایل پی ڈبلیو ڈی ٬ کیڈ٬وزارت منصوبہ بندی ٬ وزارت قانون و انصاف اور آڈٹ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں پبلک سروس کمیشن ترمیمی بل2016٬ عربی تعلیم کو لازمی قرار دینے سے متعلق ترمیمی بل2015٬ سی ڈی پی کے فنڈز ٬صوبہ وار ایس این جی پی ایل٬ لیسکو اور پی ڈبلیو ڈی کی سکیمز کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ممبر کمیٹی علی رضاعابدی نے کہا کہ سینیٹ میں قرضے معاف کرانیوالوں کی فہرست پیش کی گئی تھی٬فہرست میں 14 افراد حاضر رکن قومی اسمبلی ہیں۔

چیئرمین کمیٹی رانا حیات خان نے کہا کہ ملک میں اربوں رو پے کاقرضہ معاف کروایا گیا٬ایک الیکشن لڑنیوالے صاحب نے 50 کروڑروپے کے قرضے معاف کرائے٬ان صاحب کے اہلخانہ ایک مل کے بورڈ آف ڈائرکٹرز میں سے ہیں٬ قرضے معاف کرانیوالوں پرالیکشن لڑنے پرپابندی کامشترکہ بل لاتے ہیں۔رکن کمیٹی مریم اورنگزیب نے کہا کہ پبلک سروس کمیشن میں بھرتیوں کیلئے کوئی وقت مقرر نہیں٬ گریڈ 11 سے 15 تک بھرتیاں این ٹی ایس کے تحت کی جاتی ہیں۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان پبلک سروس کمیشن میں بہت گھپلے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایف پی ایس سی کیلئے بھرتیوں کا کام مکمل کرنیکاوقت مقرر ہونا چاہیے٬کسی استادکی جگہ خالی ہوتودوسرے کی تقرری فوراًہونی چاہیے٬بھرتیوں میں تاخیرسیاسکول اور طلباسب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں٬کنٹریکٹ پر بھرتیوں سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

ایف پی ایس سی حکام نے کہا کہ ایف پی ایس سی کیلئے بھرتیوں کا کوئی ٹائم فریم نہیں٬ ہمارے ادارے کو بھرتیوں کیلیے ٹائم فریم کاپابند نہیں کیا جاسکتا٬ ہمیں 22سو اسامیوں کیلیے 2 لاکھ 56 ہزار درخواستیں موصول ہوئیں٬زیادہ سے زیادہ 11 ماہ میں تقرری کا عمل مکمل کرلیتے ہیں۔وزارت پانی و بجلی حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ قصور میں اوور بلنگ کے مسائل حل کرنے کیلئے میٹرز چیک کئے جا رہے ہیں٬اوکاڑہ٬ قصور ٬ اور دیپالپور میں سب سے زیادہ ٹیوب ویلز صارفین ہیں٬ ٹیوب ویلز پر مختلف ٹیرف آتے رہتے ہیں۔

چیئرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں اگر واپڈا کو ٹھیک کرنا ہے تو پری پیڈ میٹرز چاہیں٬حکومت والے کہتے ہیں کہ 2018میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا٬لیکن بجلی چوری روکنے تک لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں٬ بجلی چوری روکنے کیلئے کیا اقدامات کئے جا رہے ہیں۔وزارت پانی و بجلی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ بجلی چوری روکنے کے لئے سسٹم پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں٬ اگلے ایک سا ل میں ملک بھر میں ٹرانسمیشن لائنز کو بہتر کریں گے۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 50فیصد بجلی چوری ہو جاتی ہے٬ بجلی چوری میں واپڈا کے ملازمین بھی ملوث ہوتے ہیں٬جبکہ غریب عوام کو اوور بلنگ کر کے دگنا بل بھیج دیا جاتا ہے۔ سیکرٹری پانی و بجلی نے کہا کہ لائن لاسز میں 2فیصد کمی لائے ہیں٬2013میں ٹوٹل لاسز 18.9فیصد تھے اب 17.6ہیں٬2فیصد کمی سے 20ملین خسارہ کم ہوا ہے٬پنجاب کے کئی اضلاع میں ٹرانسمیشن لائن کا کام مکمل ہو چکا ہے٬باقی اضلاع میں بھی کر رہے ہیں٬بجلی چوری اور کنڈوں کا سب سے زیادہ مسئلہ کے پی کے میں ہے٬اس وقت بجلی کی طلب 22ہزار میگاواٹ اور پیداوار 17750میگاواٹ ہے٬5ہزار کے قریب شارٹ فال رہتا ہے٬اس رمضان المبارک میں تاریخ میں پہلی مرتبہ 18ہزار میگاواٹ تک بجلی پیدا کی ٬ اقتصادی راہداری کے تحت توانائی کے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے جن کی تکمیل سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔

سردار منصب علی ڈوگر نے کہا کہ پہلے صورتحال بہتر ہوتی ہے٬ لیکن جیسے ہی وزیر اعظم ٬ خواجہ آصف یا عابد شیر علی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا بیان دیتے ہیں تو زیادہ لوڈ شیڈنگ شروع ہو جاتی ہے٬ اس دفعہ رمضان میں انہیں بیان نہ دینے کا کہا تو بجلی ٹھیک رہی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ساڑھے تین سالوں میں لیسکو نے قصور میں ایک بھی سکیم شروع نہیں کی٬ٹھیکدار سکیمز کے پیسے کھا جاتے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں٬ایل پی ڈی اور دوسرا جو بھی کام ہے جلد سے جلد مکمل کیا جائے٬کمیٹی کا آئندہ اجلاس 20اکتوبر کو گا ٬اس اجلاس میں قصور میں بجلی کی سکیمز مکمل کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔(ار)