شکارپو رکی عوام متبادل قیادت کی جانب دیکھ رہی ہے ٬ ثبوت20 اکتوبر کو مل جائیگا٬جے یو آئی امیدوار مولانا ناصر محمود سومرو

جمعرات 13 اکتوبر 2016 21:23

شکارپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2016ء)جے یو آئی کے نامزد امیدوار مولانا ناصر محمود سومرو نے کہا ہے کہ شکارپو رکی عوام متبادل قیادت کی جانب دیکھ رہی ہے جس کا ثبوت20 اکتوبر کے دن مل جائیگا ۔وہ مدرسہ جامع مدنی میں پریس کانفرنس کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ نواز کے ضلع صدر دوست محمد چانڈیو جنرل سیکریٹری ڈاکٹر بشیر بروہی٬نثار سومرو ٬ پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما گوتم شرما ٬ سندھ نیشنل پارٹی کے رہنما رشید بھٹو٬ ضلع صدر عبدالجبار بھٹو٬ اور فنکشنل لیگ محمد علی چانڈیو کے افراد موجود تھے جنہوں نے اپنی قیادت کے احکامات کے بعد شکارپو رضلع کے اندر ہونے والے ضمنی انتخابات کے لئے اپنے تعاون کی یقین دکھانے کروائی اس موقع پر مولاناناصر محمود سومرو نے مزیدکہاکہ میں ممتاز بھٹو٬ امیر بخش بھٹو٬ق لیگ قیادت٬ فنکشنل لیگ قیادت اور ن لیگ کے قیادت کا شکریہ ادا کیا مزیدکہاکہ بنگلوںکی سیاست کرنے والون کو کیا پتا کہ عوام کے مسائل کیا ہیں اور وہ کس طرح عوام کے مسائل حل کریں گے اس موقع پر انہوں نے کہاکہ اسپیکر سراج درانی ٬ صوبائی وزیر نثار احمد کھڑو اوردیگر پاکستان پیپلزپارٹی رہنمائوں کے ضمنی انتخابات کے وقت شکارپو رکے دورے اس بات کا کھلا ثبوت ہیں کہ سندھ حکومت ضمنی انتخابات کو ہائی جیک کرنا چاہتی ہے جبکہ الیکشن کمیشن کے قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اس موقع پر انہوں نے حکومت پاکستان اور دیگر بالا حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ضمنی انتخابات کے دن پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوجی جوان مقرر کیئے جائیں مزیدکہاکہ شکارپور کے ماضی کو تباہ کرنے والوں کو جیت کر احتساب کیا جائیگامزیدکہاکہ چیئرمین جسقم ثنان خان قریشی کے ہمدریان جے یو آئی کے ساتھ ہیں انہوں نے مزید کہاکہ 2018ء کے عام انتخابات میں این اے 207پر پاکستان پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کے ساتھ مقابلے کا ارادہ ظاہر کیاانہوں نے اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی سابق ایم پی اے میر بابل خان بھیو کو مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ وہ جے یوآئی کارکنان کو دھمکانا بند کردیں اور کہاکہ سیاست کو سیاست رہنے دیاجائے اور کہاکہ لگتا ہے کہ ان کوآئند ہ پی ایس بارہ پر الیکشن نہیں لڑنی اس موقع پر ان کے ساتھ مولانا مجیب الرحمن مدنی٬ عبدالفتاح مہر ٬ عبدالغفور سیٹھار سمیت دیگر افراد موجود تھے۔

#