چھتر ٬صحافیوں کا پشین کے صحافی پر قاتلانہ حملہ اور ذمہ داروں کے خلاف پولیس کی کارروائی نہ کرنے پر احتجاجی مظاہرہ

جمعرات 13 اکتوبر 2016 21:08

چھتر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2016ء) ضلع نصیر آباد تحصیل چھتر پریس کے صحافیوں نے پشین کے صحافی پر قاتلانہ حملہ اور ذمہ داروں کے خلاف پولیس کی کاروائی نہ کرنے پر احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا۔ گزشتہ روز ضلع نصیر آباد تحصیل چھتر پریس کلب صدر کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پریس کلب سنیئر نائب صدر حفیظ اللہ بہرانی جنرل سیکرٹری عبد الباقی کھوسہ ڈپٹی جنرل سیکرٹری اللہ ڈتہ سامت رابطہ سیکرٹری امان اللہ فنانس سیکرٹری نصیب اللہ آفس سیکرٹری آصف علی چیرمین محمد لقمان بھنگر وائس چیرمین نیازاحمد بھنگر نے شرکت کیا احتجاجی مظاہر سیول سوسائٹی دیگر نے بھی شرکت کیا پریس کلب چھتر صدر خلیل اللہ کھوسہ دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلو چستان کی سرزمین کو صحافیوں کے لئے تنگ کر دیا گیا ہے حالیہ واقع میں مقامی صحافی پشین کے محب اللہ ترین پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

ہم صحافی پر قاتلانہ حملے کو صحافت پر حملہ سمجھے گئے بلو چستان میں جس طرح صحافیوں پر ہر کوئی اپنا مرضی چلانا چاہتا ہے وہ دیگر کسی اور صوبے میں نہیں ہے بلو چستان کے صحافیوں نے جس طرح پہلے اپنے مقدس پیشے کا لاج رکھا ہے کسی بھی قسم کا سودے بازی نہیں کیا ہے انشاء اللہ آئندہ بھی وہ اپنے کام کو ایمانداری سے جاری رکھے گئے دوسری جانب پولیس کا بے بسی ملزمان کی عدم گرفتار ی سوالیہ نشان بنا ہوا ہے انھوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ صحافی پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :