اعلیٰ شخصیت کے ڈرائیور کو مکان الاٹ کروانے کیلئے پولیس حکام کی خاتون کانسٹیبلان کو دھمکیاں

فواد حسن فواد نے اپنے ڈرائیور کو سرکاری مکان دلوانے کیلئے وزیر اعظم ہائوس میں کئی سال سے رہائش پذیر ملازمین کو ہراساں کرانا شروع کر دیا دو خواتین پولیس اہلکاروں نے عدالتی حکم نامہ دکھا کر وزیر اعظم ہائوس سمیت ڈی پی ڈی کی پوری سرکاری مشنری کو کڑے امتحان میں ڈال دیا٬ذرائع

جمعرات 13 اکتوبر 2016 20:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2016ء) وزیر اعظم ہائوس میں اعلیٰ عہدے پر تعینات شخصیت کے ڈرائیور کو سرکاری مکان دینے کیلئے وزیر اعظم کالونی میں رہائش پذیر وفاقی پولیس کی خاتون کانسٹیبلان اور وزیر اعظم ہائوس آمنے سامنے آگئے ہیں۔ تھانہ سیکرٹریٹ ٬ایس ایس پی ٬ایس پی ڈی پی ڈی اور ڈپٹی سیکرٹری سمیت درجنوں افسران متعدد مکان خالی کرانے کے لئے وزیر اعظم ہائوس پہنچ گئے اور اپنے ہی پیٹی بند بھائیوں سے مکان خالی کرانے کے لئے انہیں نوکریوں سے نکالنے ٬جبری ریٹائرمنٹ سخت ترین سزائیں ٬جیلوں میں ڈالنے سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیں ۔

(جاری ہے)

آن لائن کے ذرائع کے مطابق وزیر اعظم ہائوس کی سب سے بااثر شخصیت فواد حسن فواد نے اپنے ڈرائیور کو سرکاری مکان دینے کیلئے وزیر اعظم ہائوس میں کئی سال سے رہائش پذیر ملازمین کو ہراساں کرسنا شروع کر دیا ہے گذشتہ روز تھانہ سیکرٹریٹ سمیت ایس ایس پی ٬ایس پی اور ڈپٹی سیکرٹری سلیم شہزاد سمیت درجنوں اعلیٰ افسران تین خواتین پولیس اہلکاروں سے سرکاری مکانات خالی کرانے کیلئے وزیر اعظم ہائوس پہنچے تواس موقع پر فیصل اور نیلم شہزادی نامی پولیس کانسٹیبلان نے عدالت کی جانب سے مکانات خالی نہ کرا نے کا حکم امتناعی دکھایا تو وفاقی پولیس سمیت وزیر اعظم ہائوس کے بااثر افسران نے حکم امتناعی کو اپنی ہتک سمجھتے ہوئے آپے سے باہر ہوگئے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی ٬ایس پی اور ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ نے پولیس کانسٹیبلان کو بلا کر ذبردستی ریٹائرمنٹ ٬ملازمتوں سے برخاستگی ٬سنگین مقدمات میں ملوث کرنے اور جیل بھجوانے کی دھمکیاں دیتے ہوئے کہاکہ اس سے قبل کہ آپ لوگوں کے خلاف کوئی سنگین کاروائی عمل میں لائی جائے فی الفور مکانات خالی کردیں لیکن دو خواتین پولیس اہلکاروں نے ریاست کے سامنے عدالتی حکم نامہ دکھا کر وزیر اعظم ہائوس سمیت ڈی پی ڈی کی پوری سرکاری مشنری کو کڑے امتحان میں ڈال دیا ہے معلومات کے مطابق نیلم شہزادی نامی پولیس کانسٹیبل گذشتہ کئی سالوں سے وزیر اعظم ہائوس کے بلاک نمبر14کواٹر نمبر7میں اس لئے رہائش پذیر ہے کہ ان کے شوہر وفات پاچکے ہیں اور انہیں سیکورٹی دینے کیلئے آئی جی اسلام آباد نے نہ صرف ان کی تعیناتی وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں کئے رکھی بلکہ انہیں مکان بھی دلوایا ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں فیصل نامی کانسٹیبل سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کے ان وجوہات پر تبادلے کروائے گئے تاکہ ان کے زیر قبضہ سرکاری مکانوں کو خالی کرایا جاسکے لیکن فیصل سمیت دیگر پولیس کانسٹیبلان نے اپنے خلاف ناروا رویہ برتنے پر عدالت کا دروازہ کھٹکٹایا ہے اور تبادلے کو رکوانے کیلئے آئی جی اسلام آباد طارق مسعود یاسین سے بھی اپیل کی ہے کہ ان کے تبادلے منسوخ کئے جائیںتاکہ وہ در بدر ہونے سے بچ سکیں آن لائن نے خبر کی تصدیق کیلئے تھانہ سیکرٹریٹ اور ایس ایس پی ڈی پی ڈی میر واعظ سے رابطہ کیا جن کا نمبرمسلسل بند جا رہا تھاتاہم تھانہ سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ اس قسم کے واقعے کی انہیں کوئی اطلاع موصول ہوئی ہے جبکہ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت سے حکم امتناعی لانے والے پولیس کانسٹیبلان کے خلاف آئندہ ایک دو روز میں تھانہ سیکرٹریٹ میں نہ صرف مقدمات درج کرانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے بلکہ انہیں کڑی سے کڑی سزائیں دینے کیلئے بھی مشاورت کی جا رہی ہے وزیر اعظم ہائوس کے ذرائع کے مطابق یہ تمام تر معاملہ وزیر اعظم کے مشیر خاص فواد حسن فواد کے ڈرائیور کو گھر آلاٹ کرنے کیلئے رچایا گیا ہے ۔

۔۔۔ظفر ملک

متعلقہ عنوان :