پنجاب کی چار جامعات میں وائس چانسلرز کی غیر قانونی تقرریاں

لاہور ہائیکورٹ نے وکلاء کو حتمی بحث کے طلب کرتے ہوئے سماعت17اکتوبر تک ملتوی کردی

جمعرات 13 اکتوبر 2016 20:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کی چار جامعات کے وائس چانسلرز کی تقرریوں کے خلاف کیس میں وکلا کو حتمی بحث کے لئے طلب کر لیا۔گزشتہ روز مسٹر جسٹس شاہد کریم کی عدالت میں پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو پبلک سیکٹر یونیورسٹی ترمیمی ایکٹ کے سیکشن چودہ کے تحت میرٹ اور قوانین کی بنیاد پر تعینات کیا گیا۔

(جاری ہے)

قوانین کے تحت وائس چانسلرز کی تعیناتی سے قبل ہائر ایجوکیشن کمیشن سے مشاورت قانونی تقاضا نہیں۔انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر کے عہدے کا تعلیم اور ریسرچ سے کوئی واسطہ نہیں بلکہ یہ عہدہ انتظامی نوعیت کاہے٬ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اہل امیدواروں کو ہی صوبے کی چار یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کے عہدوں پر تعینات کیا گیا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 17 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے وائس چانسلرز کے وکلا کو حتمی بحث کے لئے طلب کر لیا۔(بخت گیر)

متعلقہ عنوان :