ملک میں پانی کی تقسیم منصفانہ طریقے سے نہیں ہو رہی ہے٬سید خورشید احمد شاہ

سکھر بیراج ہمارا اثاثہ ہے جس کی دیکھ بھال ہونی چاہیے ٬قائد حزب اختلاف کی دورے کے موقع پر گفتگو

جمعرات 13 اکتوبر 2016 18:53

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے سکھر بیراج کا دورہ کیا اور وہاں پر محکمہ آبپا شی کی جانب سے دی جا نے والی بریفنگ میں شر کت کی اس مو قع پر بیراج کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں پانی کی تقسیم منصفانہ طریقے سے نہیں ہو رہی ہے جس کی وجہ سے سندھ کو اس کے حصے کا پانی نہیں مل پا رہا ہے تمام صوبو ں کے درمیاں پانی کی منصفانہ تقسیم ہو نی چاہیئے انہوں نے مزید کہا کہ سکھر بیراج ہمارا اثاثہ ہے جس کی دیکھ بھال ہونی چاہیئے بلاول بھٹو زرداری نے سکھر بیراج کی فزیبلٹی جلد تیار کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی اس وقت نئے سکھر بیراج کی ضرورت ہے اور یہ کام آج نہیں تو کل ہونا ہی ہے تو پھر کیوں نہ آج ہوجائے سکھربیراج صرف سندھ کو ہی نہیں بلو چستان کو بھی سیراب کرتا ہے اور اسی وجہ سے بلو چستان سندھ کی پانی کے معاملے پر سپورٹ کرتا ہے اسمبلی میں کچھ ارکان نے بلوسچتان کو کم پانی ملنے کی شکایات کی تھیں ان کا کہنا تھا کہ اگرنئے سکھر بیراج کی تعمیر فوری نہیں ہو سکتی ہے تو کم سے کم کچھ فنڈز تو جا ری کیے جا ئیں تاکہ اس کا کچھ تو کام ہو سکے ان کا کہنا تھا کہ سکھر بیراج کے ٹریجر خراب ہو گئے اور فوری طور پر تین ٹریجر کی ضرورت ہے جس کے لیے سندھ حکومت سے گذارش کی ہے ٹریجر نہ ہونے کی وجہ سے بیراج کے گیٹوں سے مٹی نہیں نکالی جا سکی ہے ان کا کہنا تھا کہ بیراج کے گیٹ نمبر تھری کا مسئلہ پرانا ہے یہ مسئلہ آج کا نہیں ہے

متعلقہ عنوان :