کراچی٬ مبینہ جعلی مقابلے میں طالب علم کی ہلاکت کیس میں ملو ث دو پولیس اہلکار 15 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

جمعرات 13 اکتوبر 2016 18:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2016ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نیپا چورنگی کے علاقے میں مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں طالب علم کی ہلاکت کے کیس میں ملوث پولیس اہلکار نبیل اور ظفر کو 15 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں نوجوان طالب علم محمد عتیق کو قتل کرنے والے دونوں ملزمان کو مزید تفتیش کے لیے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

چند روز قبل نیپا چورنگی کے قریب پولیس مقابلے میں موٹر سائیکل سوارایک نوجوان جاں بحق اور دوسرا زخمی ہو گیا تھا٬پولیس کا دعوی تھا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والے ڈاکو تھے جو راہزنی میں ملوث تھے۔تا ہم موقع پر موجود عینی شاہدین اور پھر ویڈیو کلپس کی منظر عام پر آنے کے بعد جعلی پولیس کا بھانڈا پھوٹ گیا تھا جس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے وزیرا علی سندھ نے آئی جی کو فوری انکوائری کا حکم دیا تھا۔

(جاری ہے)

جس کے بعد جعلی پولیس مقابلے میں ملوث دونوں پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کردیا تھا٬ جاں بحق ہونے والے نوجوان کے اہل خانہ نے تھانے میں ایف آئی آر درج کرانے کے موقع پردہشت گردی کی دفعات بھی لگانے کے لیے ذور دیا تھا۔ذرائع کے مطابق گرفتار پولیس اہلکاروں میں سے ایک قومی رضاکار کا اہلکار ہے جنہیں نہ تو اسلحہ رکھنے کی اجازت ہوتی ہے اور نہ کسی چھاپہ مار کارروائی میں پولیس پارٹی کا حصہ ہوتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :