غیرت کے نام پر قتل کے قانون میں فریقین کو صلح کا حق نہ دیکر اللہ کے احکامات کی خلاف ورزی کی گئی٬صابر حسین اعوان

جمعرات 13 اکتوبر 2016 18:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2016ء) امیر جماعت اسلامی ضلع پشاور وسابق ممبرقومی اسمبلی صابرحسین اعوان نے کہا کہ غیرت کے نام پر قتل کے قانون میں فریقین کو صلح کا حق نہ دیکر اللہ کے احکامات کی خلاف ورزی کی گئی ۔ اس بل کو منظوری کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کوبھجوانا چاہیے تھا۔شریعت کی روح کے منافی قوانین کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی کے گیارہ میں اجتماع عام کے حوالے سے تیاریو ںکے سلسلے میں منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ٹائون فور فضل کریم ماشوخیل ٬ پی کے گیارہ غربی امیر قاری لطیف اللہ اور دیگر ذمہ داران نے بھی جلسہ سے خطاب کیا۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے صابرحسین اعوان نے کہاکہ حکمرانوں نے ملک پر ظالمانہ نظام مسلط کررکھا ہے ۔

(جاری ہے)

امام حسینؓ کا مشن تھاکہ ایک فرد اور خاندان کی بجائے قانون کی حکمرانی اور حقوق میں سب برا بر ہوں۔جمہور کی حکمرانی اور شورائی نظام ہو ۔ خزانہ کو اللہ تعالیٰ اور قوم کی امانت سمجھا جائے ۔ واقعہ کربلا ایک درسگاہ ہے جو ظلم سے ٹکرانے کا درس دیتاہے۔قومی اسمبلی میں اکثریت کی بنا پر حکمرانوں نے قرآن و سنت سے متصادم قانون سازی کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ ملک کی نظریاتی سرحدوں کو منہدم کرنا چاہتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ عددی اکثریت کی بنیاد پر قرآن و سنت کے خلاف قانون سازی ہٹ دھرمی اور دہشت گردی کے مترادف ہے ۔کلمہ کی بنیاد پر لاکھوں قربانیاں دیکر حاصل کئے گئے ملک میں شریعت کے منافی قوانین بنائے جارہے ہیں حالانکہ ملک کا آئین اس کی قطعا ًاجازت نہیں دیتا۔آئین میں اللہ تعالیٰ کی حاکمیت کوتسلیم کیا گیا ہے اور اس بات کی ضمانت دی گئی ہے کہ ملک میں قرآن و سنت کے منافی کوئی قانون نہیں بنایا جائے گا۔حکمرانوں نے غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے جو بل پاس کیا ہے وہ سراسرشریعت اور آئین کے خلاف ہی

متعلقہ عنوان :