ایم کیوایم کے شاکرعلی،نیک محمداورسلیم تاجک کاپاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کااعلان

فاروق ستار اپنی جماعت کے برے لوگوں کے نام مجھے دیدیں،پارٹی میں شامل نہیں کرونگا،ڈی جی رینجرزکے پاس امن کا ہارڈویئر جبکہ ہمارے پاس سافٹ ویئر ہے۔چیئرمین پی ایس پی مصطفی کمال کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 13 اکتوبر 2016 16:38

ایم کیوایم کے شاکرعلی،نیک محمداورسلیم تاجک کاپاک سرزمین پارٹی میں ..

کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13اکتوبر2016ء) ایم کیوایم کے سابق رکن صوبائی اسمبلی شاکر علی سمیت نیک محمداور سلیم تاجک نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیاہے۔ان تمام رہنماؤں نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان پارٹی چیئرمین مصطفی کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔مصطفی کمال نے کہا کہ فورسزاپنی بندوقوں کے ذریعے امن قائم کرنے کا خلاء پیداکرسکتی ہیں جبکہ امن قائم کرنا سیاسی جماعتوں کا ہے،ڈی جی رینجرزکے پاس امن کا ہارڈویئر جبکہ ہمارے پاس سافٹ ویئر ہے،حکومت پاکستان،پاکستان آرمی اورپاکستانی ایجنسیزکو پاک سرزمین کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے کہ ہم امن کی بات کررہے ہیں۔

مصطفی کمال نے کہا کہ ہمیں کہاگیا کہ ہم خیابان سحر سے باہر نہیں نکل سکیں گے۔

(جاری ہے)

لیکن ہم سارے صوبوں اور اضلاع میں چلے گئے۔ہمارے پاکستان کے تمام شہروں میں ہی دفاترز نہیں بلکہ بیرون ممالک بھی آفسز بن چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فاروق ستار سے کہتا ہوں کہ اپنی جماعت کے برے لوگوں کے نام مجھے دے دیں۔میں وہ فہرست اپنے دفتر کے باہر لگادوں گا۔ان میں سے کسی ایک کو بھی اپنی پارٹی میں شامل نہیں کروں گا۔

متحدہ میں کوئی رہے تو پاک ہماری پارٹی میں آجائے تو جرائم پیشہ عناصر میں شامل ہوجاتا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین نے ہماری پارٹی میں شامل ہونیوالوں کو لانڈری کہنا چھوڑ دیاہے۔آج میری کہی ہوئی تمام باتیں سچ ثابت ہورہی ہیں۔میں نے کہا تھاکہ متحدہ قائد را کے ایجنٹ ہیں۔یہ بات سچ ثابت ہوئی۔پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے ڈی جی رینجرز سے مخاطب ہوکرکہتا ہوں کہ جب بھی وہ اس پوسٹ سے جائینگے،تو ان کی کیا خواہش ہوگی کہ وہ اپنے پیچھے کیا چھوڑ کرجائیں کہ ان کا نام لیا جائے۔

کراچی کو امن کا گہوارہ بنادیا یا پھر بہت زیادہ لوگوں کو پابند سلاسل کردیاجائے۔یا پھر ان کی یہ خواہش ہوگی کہ کراچی کو امن کا گہوارہ بناکرجائیں۔انہوں نے کہا کہ حتمی امن کوئی بھی آرمی،کوئی بھی رینجرز اور کوئی بھی یف سی قائم نہیں کرسکتی۔فورسزاپنی بندوقوں کے ذریعے امن قائم کرنے کا ایک خلاء پیداکرسکتی ہیں۔امن قائم کرنا صرف سیاسی جماعتوں کا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈی جی رینجرزکے پاس امن کا ہارڈویئر جبکہ ہمارے پاس سافٹ ویئر ہے۔حکومت پاکستان،پاکستان آرمی اورپاکستانی ایجنسیزکو پاک سرزمین کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے کہ ہم امن کی بات کررہے ہیں۔ہم نوجوانوں کو آوازدی کہ ہتھیارپھینکوجبکہ کمپیوٹراور قلم پکڑ لو۔