چینی کرنسی کی شرح میں کمی کا تجارتی پیداوار پر محدود اثر پڑا ہے ٬ کسٹم حکام

ایس ڈی آر کرنسی باسکٹ میں شامل کئے جانے کے بعد سے ڈالر کے مقابلے میں شرح میں مسلسل کمی آئی ہے

جمعرات 13 اکتوبر 2016 14:18

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2016ء) ایک سینئر کسٹم اہلکار نے جمعرات کو کہا کہ چینی کرنسی یوآن کی شرح قدر میں کمی کا چینی تجارت کے فروغ پر محدود اثر پڑا ہے ٬ جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹم ( جی اے سی ) کے ترجمان وانگ سونگ پنگ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چینی کرنسی کی شرح میں کمی سے ملکی برآمد کنندگان کو فائدہ پہنچ سکتا ہے تا ہم اس سے پیداواری مواد کی درآمد ی لاگت میں اضافہ ہوگا ۔

(جاری ہے)

وانگ نے کہا کہ کسی معیشت کی کرنسی کی شرح میں اتار چڑھائو کا عالمی ٬صنعتی ٬مالیاتی چین کے ساتھ کراس بارڈر تعاون کی وجہ سے تجارتی پیداوارپر ملا جلا اثر پڑ سکتا ہے اور اس سے برآمدات کے فروغ پر اثرات کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔یوآن کی مالیت کے لحاظ سے چین کی برآمدات میں ستمبر میں 5.6 فیصد کمی ہوئی جبکہ برآمدات میں 2.2فیصد کا اضافہ ہوا ٬ چینی کرنسی رینمنبی کو یکم اکتوبر کو ایس ڈی آر کرنسی باسکٹ میں باضابطہ طورپر شامل کئے جانے کے بعد سے امریکی ڈالر کے مقابلے میں مسلسل کمی کا سامنا کرنا پڑارہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :