رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں چین کی تجارتی پیداوار میں اضافہ ہو گیا

ملک کو اب بھی پیچیدہ ملکی اور عالمی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ٬وانگ سونگ پنگ پاکستان ٬ روس ٬ پولینڈ ٬ بنگلہ دیش ٬ بھارت کیساتھ تجارت میں بالترتیب 14.9٬14٬11.7٬9.6اور 7.8فیصد اضافہ ہوا

جمعرات 13 اکتوبر 2016 14:19

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2016ء) چین کی تجارتی نمو پالیسی سپورٹ اور مستحکم ہوتی ہوئی معیشت کی بدولت رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں بڑھ گئی تاہم اسے اب بھی پیچیدہ ملکی اور عالمی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ٬ پہلی تین سہ ماہیوں میں بیرونی تجارت ایک سال قبل سے 1.9فیصد کی کمی سے 17.53ٹریلین یوآن (2.61ٹریلین امریکی ڈالر ) رہی جبکہ برآمدات میں 1.6فیصد اور درآمدات میں 2.3فیصد کمی ہوئی ۔

یہ بات جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز( جی اے سی ) کی طرف سے جمعرات کو جاری کئے جانیوالے اعدادوشمار میں بتائی گئی ہے ۔ تیسر ی سہ ماہی میں تجارت میں استحکام کے آثار پائے گئے ٬ برآمدات اور درآمدات میں بالترتیب 0.4فیصد اور 2.1فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ سابقہ دو سہ ماہیوں میں دونوں کی مدوں میں کمی دیکھنے میں آئی ٬ جی اے سی کے ترجمان وانگ سونگ پنگ نے سابقہ معاون پالیسیوں کے اثرات مارکیٹ جذبات میں بہتری اور فروغ پذیر اقتصادی سرگرمیوں کی بدولت درآمدات کی بڑھتی ہوئی مانگ کے حوالے سے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ چین کی تجارت میں سستی ختم ہو تی جارہی ہے ٬ جی اے سی کے اعدادوشمار کے مطابق چینی مجوزہ بیلٹ و روڈ منصوبے میں شامل ممالک کے ساتھ بیرونی تجارت جنوری ۔

(جاری ہے)

ستمبر کی مدت کے دوران میں زبردست اضافے کی رفتار دیکھنے میں آئی ٬ پاکستان ٬ روس ٬ پولینڈ ٬ بنگلہ دیش اور بھارت کے ساتھ بیرونی تجارت میں بالترتیب سالانہ 14.9فیصد ٬14فیصد ٬11.7فیصد ٬ 9.6فیصد اور 7.8فیصد کا اضافہ ہوا ۔ وانگ نے کہا کہ ایسا زیادہ تر بیلٹ و روڈ سے ملحقہ ممالک اورچین کے درمیان بڑھتے ہوئے اقتصادی اورتجارتی تعاون کی وجہ سے ہوا ہے اور چین علاقائی تجارتی سہولت کے فروغ کیلئے کسٹم تعاون میں اضافہ کرتا رہے گا ۔

متعلقہ عنوان :