صدر شی کے بھارت اور بنگلہ دیش کے دوروں سے ہمسایہ دوستی کو فروغ حاصل ہو گا ٬حکام

’’بیلٹ و روڈ ‘‘کی تعمیر میں سہولت اور برکس تعاون کو فروغ حاصل ہو گا ٬ پیپلز ڈیلی تیس برسوں میں کسی چینی صدر کا بنگلہ دیش کا پہلا دورہ دونوں ممالک کی دوستی میں سنگ میل ثابت ہو گا

جمعرات 13 اکتوبر 2016 14:15

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2016ء) حکام نے جمعرات کو یہاں کہا کہ چین کے صدر شی جن پنگ کی13سے 17اکتوبر تک بنگلہ دیش اور کمبوڈیا کے دوروں اور بھارت میں آٹھویں برکس سربراہی کانفرنس میں شرکت سے ہمسایوں کے ساتھ دوستی کو فروغ حاصل ہو گا ٬ اس سے ’’ بیلٹ و روڈ ‘‘ کی تعمیر اور برکس تعاون کے فروغ میں بھی سہولت ملے گی۔ پیپلز ڈیلی نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ شی کادورہ بنگلہ دیش جو تیس برسوں میں کسی چینی صدر کا پہلا دورہ ہو گا ان کے تعلقات میں ’’ سنگ میل‘‘ ثابت ہو گا ٬اکتالیس سال قبل سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد سے دونوں ممالک نے اچھے ہمسایوں ٬ دوستوں اور پارٹنروں کے طورپر مسلسل باہمی احترام ٬ باہمی مفاہمت اور باہمی حمایت کے ذریعے دوطرفہ تعلقات میں مسلسل پیشرفت کی ہے ٬ اپنے دورے کے دوران شی تعاون کے لئے نئے نظریات پیش کریں گے اور کمبوڈیا اور بنگلہ دیش کے رہنمائوں کے ساتھ ’’ بیلٹ و روڈ ‘‘ منصوبے کے بارے میں پیشرفت کے بارے میں تبادلہ خیال کرینگے اور ’’ بیلٹ و روڈ ‘‘ کی تعمیر کے بارے میں نئے باب کا آغاز کریں گے ۔

(جاری ہے)

اخبار لکھتا ہے کہ ’’ بیلٹ و روڈ ‘‘ منصوبہ جو ایشیاء میں شروع کیا گیا کاانحصار ایشیاء پر ہے اور اس سے ایشیاء کو فائدہ پہنچے گا ۔ اخبار نے لکھا ہے کہ اکیسویں صدی کی بحری شاہراہ ریشم جو کہ ’’ بیلٹ اینڈ روڈ ‘‘ منصوبے کا حصہ ہے کی تجویز سب سے پہلے صدر شی نے تین سال قبل اپنے دورہ مشرقی ایشیاء کے دوران پیش کی تھی ۔اخبار لکھتا ہے اہم علاقائی ممالک اور چین کے دوست ہمسایہ ممالک کے طورپر کمبوڈیا اور بنگلہ دیش نے ’’ بیلٹ و روڈ ‘‘منصوبے میں شمولیت بارے عملی رضامندی کا اظہارکیا ہے ۔

پانچ ملکی بلاک پر تبصرہ کرتے ہوئے اخبار میں شائع شدہ مضمون میں کہا گیا ہے کہ دس برسوں کی تیزی سے ترقی کے بعد برکس کوآپریشن میکنزم جامع ٬ وسیع البنیاد اور وسیع السطح فریم ورک بن گیا ہے اور ابھرتی ہوئی منڈیوں اورترقی پذیر ممالک کے درمیان تعاون کی مثال بن گیا ہے ۔مضمون میں کہا گیا ہے کہ برکس کی معدوم اثریت کے بارے میں وقتاً فوقتاً شکوک و شبہات کے باوجود معیشت کی بحالی کیلئے کئے جانیوالے متعدد اقدامات کے باعث دنیا کو مختلف نظر سے برکس ممالک کو دیکھنا پڑا ہے ۔

روزنامہ میں شائع شدہ ایک اور مضمون میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کرسٹائن لیگارڈے نے حال ہی میں موجود کمزور اور غیر متوازن عالمی اقتصادی بحالی کے پس منظر میں برکس کے رکن ممالک کی ترقی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔مضمون کے اواخر میں کہا گیا کہ توقع کی جاتی ہے کہ شی کے دوروں سے ’’ بیلٹ و روڈ ‘‘ کی تعمیر کے بارے میں نئے اتفاق رائے اور نئے نتائج پیدا ہوں گے ۔ مضمون میں برکس کے رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ روشن مستقبل کیلئے مل جل کر کام کریں ۔

متعلقہ عنوان :