سی پیک تیزی سے پیشرفت کررہا ہے ٬ چینی حکام

بیلٹ اینڈ روڈ منصو بہ مستقبل قریب میں حقیقی فوائد اور طویل المیعاد ترقیاتی ویژن فراہم کرے گا

جمعرات 13 اکتوبر 2016 14:15

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2016ء) چین کے سر کاری خبررساں ادارے شنہوا نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری جسے بیلٹ و روڈ نغمے کا پہلا باب خیال کیا جاتا ہے تیزی سے ترقی کررہا ہے ٬ اپریل2016ء میں شاہراہ قراقرم کے پاکستانی حصے کی تعمیر نو بہتر بنانے کا کام اپریل 2016ء میں پشاور۔کراچی ایکسپریس (سکھر ۔

ملتان سیکشن ) جو کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کا سب سے بڑا پراجیکٹ ہے ٬ مئی میں باضابطہ طورپر شروع کیا گیا۔دریں اثنا پاکستان کے صوبہ پنجاب میں شور کوٹ کو خانیوال سے ملانے والی ایم چار شاہراہ کے 64کلومیٹر حصے کی تعمیر کا افتتا ح اگست میں کیا گیا یہ پاکستان کا پہلا ہائی وے پراجیکٹ ہے جس کے لئے چین کے حمایت یافتہ ایشیائی بنیادی ڈھانچہ سرمایہ کاری بنک کی طرف سے مالی امداد فراہم کی گئی ہے ٬اقتصادی راہداری کے وسط میں ہونے اور گوادر پورٹ ٬ ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر ٬ توانائی اور صنعتی توانائی جو کہ چار اہم شعبے ہیں کے ساتھ’’ 1+4‘‘ کوآپریشن سٹرکچر بتدریج رخ اختیار کررہا ہے ٬ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے کئی موقعوں پر کہا ہے کہ چین ۔

(جاری ہے)

پاکستان اقتصادی راہداری پورے خطے کیلئے ریڑھ کی ہڈی ہے اور اس سے چین ٬ وسطی ایشیاء ٬ جنوبی ایشیاء اور مشرق وسطیٰ کے تین بلین عوام کو واضح فوائد پہنچیں گے ٬ بیلٹ وروڈ منصوبہ جس کا آغاز تین سال قبل کیا گیا نے پہلے ہی واضح نتائج ڈلیور کئے ہیں اور عالمی معیشت کی بحالی میں کردار ادا کرنے کے علاوہ طویل المیعاد اقتصادی پیداوار کی رفتار قائم کی ہے ٬ چینی وزیر اعظم شی جن پنگ کا تجویز کردہ منصوبہ شاہراہ ریشم اقتصادی بیلٹ جو چین کو بری راستوں کے ذریعے وسطی اور مغر بی ایشیاء سے ملاتا ہے اور اکیسویں صدی کی بحری شاہراہ ریشم کہلاتا ہے جو کہ سمندر کے ذریعے چین کو جنوب مشرقی ایشیاء ٬ افریقہ اور یورپ سے ملاتی ہے ٬ یہ منصوبہ مستقبل قریب میں حقیقی فوائد اور طویل المیعااور د ترقیاتی ویژن دونوں کی پیشکش کرتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :