افغانستان میں مساجد کے باہر تین خودکش حملے ٬31افرادہلاک٬50زخمی

ایک خودکش حملہ شمالی صوبے مزارشریف کے شہر بلخ ٬دوکابل میں کیے گئے٬داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

جمعرات 13 اکتوبر 2016 11:37

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2016ء) افغانستان کے شہر بلخ میں اورکابل کی دومساجد کے باہرخودکش بم دھماکوں کے نتیجے میں 31افرادہلاک اور50زخمی ہوگئے٬بلخ کی مسجد کے باہر خودکش حملے کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق اور 28 زخمی ہوئے جبکہ اہل تشیع کی دو مساجد میں بم دھماکوں سے 17 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے٬ حملے کے بعد ریسکیو اہلکاروں نے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا جہاں کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے٬دوسری جانب داعش نے ذمہ داری قبول کرلی ہے٬غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے شمالی صوبے مزار شریف کے شہر بلخ میں مسجد کے باہر خود کش دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق اور 28 سے زائد زخمی ہوگئے۔

حملے کے بعد ریسکیو اہلکاروں نے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا جہاں کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں افغانستان میں دوسرا خودکش حملہ ہے جب کہ گزشتہ روز بھی کابل میں مزار پر حملے میں 18 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ادھر افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بدھ کے روز اہل تشیع کی دو مساجد میں بم دھماکوں سے 17 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔

یہ دھماکے اس وقت کیے گئے جب شیعہ فرقے کے لوگ یوم عاشور کے موقع پر جلوس نکال رہے تھے۔ادھر داعش نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کابل میں اہل تشیع کی امام بارگاہوں پر دھماکے تنظیم کی ولایت خراسان نے کرائے ہیں۔ خیال رہے کہ ولایت خراسان افغانستان اور آس پاس کے علاقوں میں سرگرم داعش سیوابستہ گروپ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔