کشیدگی کے باوجود روس پر پابندیوں کا ارادہ نہیں٬ فرانس

روس کو حلب میں جنگ بندی کے لیے قائل کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے٬فرانسیسی وزیرخارجہ

جمعرات 13 اکتوبر 2016 11:42

روم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2016ء) شام کے معاملے پر روس اور فرانس کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد فرانسیسی حکومت نے وضاحت کی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے باوجود پیرس ماسکو پر پابندیوں کے نفاذ کی حمایت نہیں کرے گا۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے شام میں قیام امن کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس میں فرانس نے ایک قرارداد پیش کی تھی جسے روسی صدر ولادی میر پوتن نے ویٹو کردیا تھا۔

بعد ازاں اسی تناظر میں روسی صدر نے اپنا دورہ فرانس بھی ملتوی کردیا تھا۔ روس اور فرانس کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ پیرس ماسکو کے خلاف پابندیوں کا اعلان کرسکتا ہے تاہم فرانسیسی حکومت کی طرف سے وضاحت کی گئی ہے کہ پیرس کا ماسکو کے خلاف پابندیوں کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق فرانسیسی وزیرخارجہ جان مارک ایرولٹ نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ ان کا ملک فوری طور پر روس اور ایران پر پابندیوں کے نفاذ کے لیے تیار نہیں۔

اگرچہ یہ دونوں ملک شام کے شہر حلب میں قتل عام جاری رکھنے کے حامی ہیں مگر اس کے باوجود فرانس ان پرپابندیاں عاید نہیں کرے گا۔اٹلی میں جرمن اور اطالوی وزرائے خارجہ سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں فرانسیسی وزیرخارجہ نے کہا کہ ان کا ملک روس یا ایران کے خلاف پابندیوں کے نفاذ کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔شام کے بحران کے حل کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایرولٹ کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ شام کے مسئلے کا حل بات چیت میں ہے۔

فوجی کارروائی مسئلے کا حل نہیں ہے۔انہوں نے شام میں کشیدگی کم کرنے اور جنگ سے متاثرہ شہریوں تک امداد پہنچانے کے لیے فوری طور پر مذاکرات کی بحالی پر بھی زور دیا۔ ایک سوال کے جواب میں فرانسیسی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک روس کو حلب میں جنگ بندی کے لیے قائل کرنے کی کوششیں جاری رکھے گا۔ روس پر شام کے معاملے کے باعث پابندیاں عاید کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

اس موقع پر اطالوی وزیر خارجہ پاؤلو جنتیلونی نے کہا کہ توقع تھی کہ اتحادی ممالک روس پر اثرانداز ہوں گے مگر بات چیت کی کوششیں کامیاب نہیں رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شام کے صدر بشارالاسد حلب شہر کو برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ مگر عالمی برادری کو حلب کی بربادی کسی صورت میں قبول نہیں ہے۔ جرمن وزیر خارجہ فرانس فالٹر شٹائمنیر نے کہا کہ شام کا بحران ہماری اخلاقی سچائی کا آئینہ دار ہے۔ ہمیں ہر صورت میں انسانی قتل عام کو روکنا ہے نہ صرف حلب میں بلکہ پورے شام میں جاری جنگ وجدل بند کرانا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :