ایام محرم61 ہجری میں کربلا کی سرزمین پر رونما ہونیوالے عظیم واقعے کی یاد دلاتے ہیں ٬ اس عظیم واقعہ نے اسلام کو نئی زندگی دی ٬ واقعہ کربلا ہمیں اس بات کیطرف دعوت دیتا ہے کہ ہم اسلام پر ہر چیز کو قربان کرسکتے ہیں لیکن اسلام کو کسی چیز پر قربان نہیں کرسکتے٬اس راستے میں اگر جان بھی دینا پڑ جائے تودریغ نہ کریں٬ دنیا بھر میں چلنے والی تمام حریت تحریکوں کا مرکز محور امام عالی مقام کی ذات اقدس ہی

سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کایوم عاشورپرپیغام

منگل 11 اکتوبر 2016 21:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اکتوبر2016ء) سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم عاشور پر اپنے پیغام میں کہاہے کہ ایام محرم61 ہجری میں کربلا کی سرزمین پر رونما ہونیوالے عظیم واقعے کی یاد دلاتے ہیں ٬ وہ عظیم واقعہ ہے جس نے اسلام کو نئی زندگی دی ٬ واقعہ کربلا ہمیں اس بات کیطرف دعوت دیتا ہے کہ ہم اسلام پر ہر چیز کو قربان کرسکتے ہیں لیکن اسلام کو کسی چیز پر قربان نہیں کرسکتے٬اس راستے میں اگر جان بھی دینا پڑ جائے تودریغ نہ کریں٬ امام حسین علیہ السلام نے زمین کربلا پر تمام دینی تعلیمات کو نئی زندگی دی اور نئی روح دی٬ امام حسین علیہ السلام نے ہمیں کربلا کے میدان میں سبق دیا کی انسانیت اورمظلوموں کی خاطرقیام کرے٬ ایثار اور وفا کے اعلی ترین نمونے ہمیں کربلا میں ملتے ہیں ٬کربلا اور امام عالی مقام حضرت امام حسین علیہ السلام کی ذات گرامی رہتی دنیا تک کے حریت پسندوں اور غیور مسلم امہ کے لئے مشعل راہ ہیں٬امام عالی مقام نے ظلم و استبداد کے سامنے اپنے بہتر جانثاروں کیساتھ قیام کر کے دنیائے انسانیت کو یہ درس دیا کہ ظالم چاہے کتنا ہی طاقت ور کیوں نہ ہو اس کے سامنے کلمہ حق کے لئے ڈٹ جانے کا نام ہی حسینیت ہے٬کربلا حریت پسندوں کی درس گاہ ہے٬آج دنیا بھر میں جتنی بھی حریت کی تحریکیں چل رہی ہیں ان کا مرکز محور امام عالی مقام کی ذات اقدس ہے٬یزید کسی شخص کا نام نہیں بلکہ ایک فاسق فاجر اور ظلم بربریت کے کردار ہے٬استعماری طاقتیں آج کے یزیدی فکر کی پیروکار ہیں٬ان کی کیخلاف آواز اٹھانا اور میدان عمل میں رہنے کا نام ہی حسینیت ہے٬کشمیر٬فلسطین٬شام٬یمن میں مسلمانوں کی نسل کشی کے پیچھے چھپے کردار یزید کے پیروکار ہی ہے جو نہتے مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف ہے٬وطن عزیز میں دہشت گردی اور فرقہ واریت کو ہوادینے والے دراصل اسی فکر کے پیروکار ہیں جو کربلا میں نواسہ رسول? اور خاندان رسالت کے گلے کاٹے٬امام عالی مقام نے میدان کربلا میں رہتی دنیا تک کی یزیدی قوتوں کو للکارتے ہوئے یہ پیغام دیا جو دنیا بھر کے حریت پسندوں کے لئے قیامت تک مشعل راہ ہے کہ ٬٬ذلت ہم سے دور ہے٬٬اور مجھ(حسین?) جیسا یزید جیسے کی بیعت نہیں کر سکتا٬٬آج ہمیں فکر حسینی پر عمل کرتے ہوئے آپس میں اتحاد و یکجہتی کو فروغ دے کر دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانا ہوگا٬خدا ہمیں ہر دور کے ظالموں کیخلاف میدان عمل میں حسینی کردار ادا کرنے کی توفیق دے٬آمین۔

متعلقہ عنوان :