غربت اور بے روزگاری جیسے چیلنج سے نمٹنے کیلئے پنجاب حکومت نے صوبہ میں شعبہ زراعت کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے ایک جامعہ ٹھوس پالیسی بنائی ہے٬ پنجاب میں زراعت کی ترقی کیلئے اڑھائی سو ارب روپے 2018ء تک خرچ کئے جائیں گے٬سیکرٹری زراعت پنجاب کیپٹن (ر) محمد محمود کا اجلاس سے خطاب

منگل 11 اکتوبر 2016 20:58

چکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اکتوبر2016ء) سیکرٹری زراعت پنجاب کیپٹن (ر) محمد محمود نے کہا ہے کہ غربت اور بے روزگاری جیسے چیلنج سے نمٹنے کے لیے پنجاب حکومت نے صوبہ میں شعبہ زراعت کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کے لئے ایک جامعہ ٹھوس پالیسی بنائی ہے٬ صوبہ پنجاب میں زراعت کی ترقی کے لئے اڑھائی سو ارب روپے 2018ء تک خرچ کئے جائیں گے۔

یہ بات منگل کے روز انہوں نے ڈی سی او آفس کیمپ میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں ڈی سی او چکوال محمود جاوید بھٹی٬ اے ڈی سی عاصم جاوید٬ ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد طارق بارانی انسٹیٹیوٹ وساکری٬ ای ڈی او زراعت کے علاوہ محکمہ زراعت کے افسران موجود تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت نے کہا کہ زراعت پاکستان کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

اب وقت کا تقاضا ہے اس کی ترقی کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں٬ یہ شعبہ ایسا ہے جس سے عام آدمی کو فوری فائدہ حاصل ہوتا ہے لیکن یہ تب ہی ممکن ہے کہ جب حکومت کسانوں کے لئے سہولیات فراہم کرے گی٬ اس کے لئے حکومت نے اڑھائی سو ارب روپے کا پیکیج کسانوں کے لئے 2018ء تک خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس میں دو سو ارب روپے کے کسانوں کو بلاسود قرضے فراہم کئے جائیں گے اور ایک سو ارب روپے کے کسان پیکیج اور پچاس ارب روپے کسانوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کئے جائیں گے٬ حکومت جو سبسڈی کمپنیوں کو دیتی تھی اب وہ کسانوں کو دی جائے گی جو کہ کھاد کی بوری خریدنے پر بوری کے اندر سے کارڈ کے ذریعے حاصل کریں گے٬ اس وقت زمینداروں کو سستی کھاد مہیا کی جا رہی ہے اور اس کے لئے حکومت خصوصی مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو کہ جعلی ادویات اور سدباب کے لئے کام کریں گی جس کے چیئرمین ڈی سی او چکوال ہوں گے جس سے غیر معیاری اور ملاوٹ شدہ ادویات کا خاتمہ ہو گا اور یہ نظام سو فیصد ڈیجیٹل ہو گا٬ اس کے علاوہ افسران اور ملازمین کی کارکردگی جانچنے کے لئے ایک سپیشل سیل قائم کیا گیا ہے جو سرکاری ملازم کسی قسم کی بدعنوانی میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی٬ اب کوئی آفیسر گھر بیٹھ کر ترقی اور تنخواہ نہیں لے گا٬ ملازمین کو کسانوں سے رابطے کے لئے موٹر سائیکل فراہم کر دئیے گئے ہیں٬ اب زمینداروں کو بھی سمارٹ فون فراہم کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چکوال پنجاب پوٹھوہار ریجن کی ترقی کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں اسی لئے کسانوں کو مختلف 24 قسم کے زرعی آلات فراہم کئے جا رہے ہیں٬ فی کسان 25000/- روپے سے 65000/- روپے قرضہ بلاسود ایزی پیسہ کے ذریعے کسانوں کو فراہم کیا جائے گا۔ اس موقع پر ڈی سی او چکوال نے بتایا کہ کسانوں کو جب تک اپنی فصل کے صحیح دام نہیں ملیں گے وہ ترقی نہیں کر سکتا اور یہ تب ممکن ہے جب مافیا ایجنٹ کا سدباب ہو گا٬ مارکیٹ کمیٹیاں فعال ہوں گی اور کسان اپنی مرضی سے اپنی فصل فروخت کرے گا اور اس کے لئے حکومت نے سپیشل ٹاسک فورس تشکیل دی ہے٬ اب وقت آگیا ہے کہ کوئی کسی کا حق نہیں کھا سکے گا اور اگر کوئی کسی قسم کی کرپشن میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :