پاکستان نے وزیراعظم نواز شریف کی بھارت کے ساتھ دوطرفہ جوہری تجربات پر پابندی کے لئے تجویز پر بھارت کی خاموشی پر سوال اٹھایا

منگل 11 اکتوبر 2016 20:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2016ء) پاکستان نے بھارت کے ساتھ دوطرفہ جوہری تجربات پر پابندی کے لئے وزیراعظم محمد نواز شریف کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران تجویز پر بھارت کی خاموشی پر سوال اٹھایا ہے ‘ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تخفیف اسلحہ اور عالمی سکیورٹی امور کا جائزہ کمیٹی کی پہلی بحث کے دوران پاکستان نے بھارت سے سوال کیا کہ اس نے سٹریٹجک ری سٹرینٹ رجیم کے قیام کے لئے تجویز کا کیوں جواب نہیں دیا ۔

اقوام متحدہ میں پاکستان مشن کے سیکنڈ سکیرٹری یاسر عمار نے بھارت کے ایٹمی پھیلائواور اسکے اقدماتسے متعلق حقائق پیش کیے جس سے جنوبی ایشیاء میں سٹریٹجک استحکام کو خطرہ لاحق ہوا ہے ۔بھارت نے 1974میں پہلا ایٹمی دھماکہ کیا تھا ۔

(جاری ہے)

پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت نے ایک ریکٹر سے ایٹمی ٹیکنالوجی اور میٹریل کو استعمال میں لاتے ہوئے دھماکہ کیا ۔

بھارت نے جنوبی ایشیاء کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک رکھنے کی پاکستان کی متعددپیش کشوں اور تجاویز کو یکسر مسترد کر تے ہوئے ایٹمی اسلحہ کی تیاری جاری رکھی اور جنوبی ایشیاء کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک علاقہ قرار دینے کے لئے جنرل اسمبلی میں پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد کو بھی بھارت نے مسترد کیا اور سی ٹی بی ٹی معاہدے کے باوجود بھارت نے مئی 1998میں دوبارہ ایٹمی دھماکے کیے پاکستان کے پاس ایٹمی صلاحیت کے سوا کوئی آپشن نہیں تھا جس کا مقصد خطہ میں سٹریٹجک توازن بحال کرنا تھا ۔

یاسر عمار نے کہا کہ پاکستان کی جانب جنوبی ایشیاء میں سٹریجک رجیم قائم کرنے کی متعدد تجاویز کے باوجود بھارت ویپن گریڈ فیزل میٹریل ‘بیلاسٹک اور کروز میزائیلوں کے تجربات اور ایٹمی آبدوزوں کو شامل کر نے سمیت سٹرٹیجک اور روائیتی فوجی صلاحیت میں اضافہ کر رہا ہے۔ایسی صورتحال نے پاکستان کو کسی بھی قسم کی جارحیت کے خاتمے کے لئے مناسب اقدامات کرنے پر مجبورکیا۔