محرم الحرام کا جلوس سخت سیکورٹی میں اختتام پذیر ہوا٬ نگرانی کیلئے ڈرون کیمرے استعمال کئے گئی

9 محرم الحرام نہایت عقیدت واحترام سے منایا گیا٬شہر بھر میں مجالس عزا کا انعقاد کیا گیا اور ماتمی جلوس نکالے گئی امن واستحکام اور تحفظ وطن کے لئے سب یکجا ہو کر کام کریں تو بہتر نتائج برآمد ہوسکتے ہیں ٬ ذاکرین حسینؓ ابن علیؓ نے کربلا کے میدان میں اپنے بابا حضرت علیؓ کی یاد تازہ کردی٬ دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو سامراجی قوتوں سے نجات دلائی

منگل 11 اکتوبر 2016 20:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2016ء) 9 محرم الحرام کا جلوس سخت سیکورٹی میں اختتام پذیر ہوگیا۔ نگرانی کے لئے ڈرون کیمرے استعمال کئے گئے۔ علم وشبیہ ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے۔ شہر بھر میں مجالس عزا کا انعقاد کیا گیا۔ علم ذوالجناح کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا۔ اس سے قبل نشتر پارک میں مرکزی مجلس منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے علمائے کرام نے کہا کہ امن واستحکام اور تحفظ وطن کے لئے سب یکجا ہو کر کام کریں تو بہتر نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

حسینؓ ابن علیؓ نے کربلا کے میدان میں یہی پیغام دیا اور اپنے بابا حضرت علیؓ کی یاد تازہ کردی۔ آپ نے دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کو سامراجی قوتوں سے نجات دلائی۔

(جاری ہے)

عباس کمیلی نے کہا کہ مسلم امہ اور ہمارے حکمران اسی روش پر چلیں تو بہتر نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اتحاد امت اور یکجہتی کے ساتھ خدا کی خوشنودی اور بندگان خدا کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں۔

اس سے پرامن معاشرہ کا قیام عمل میں آسکتا ہے۔ بعد مجلس نشتر پارک سے برآمد ہونے والے مرکزی جلوس کی قیادت پاک حیدری اسکائوٹس نے کی اور جلوس اپنے مقررہ راستوں نورانی چورنگی (پرانی نمائش)٬ ایم اے جناح روڈ٬ ایمپریس مارکیٹ٬ ریگل٬ تبت سینٹر٬ جامع کلاتھ٬ لائٹ ہائوس٬ سٹی کورٹ٬ ڈینسو ہال٬ بولٹن مارکیٹ سے ہوتا ہوا امام حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر اختام پذیر ہوا۔

مرکزی جلوس کے شرکاء نے نماز ظہرین ایم اے جناح روڈ پر امام بارگاہ علی رضا کے سامنے ادا کی جس امامت مولانا کاظم عباس نے کی ۔دورانِ نماز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علی حیدرنے کہاکہ امام حسین ؓنی60 ھ میں یزید ملعون کی بیعت سے انکار کر کے دنیا میں آنے والے ہر یزید سے روشناس کروا دیا تھا۔ آج یہ دنیا پروانے یزید سے بھر گئی ہے٬ آج بحرین٬ شام عراق ٬ فلسطین٬ کشمیرو پاکستان سمیت دنیا کے ہر کونے میں مسلمانان عالم کو شہید کیا جا رہا ہے۔

یمن میں جنازے پر فضائی حملہ کیا گیا جس میں 100سے زائد لوگ شہید ہوگئے٬کشمیر میں اب تک ہزاروں مسلمانوں کو شہید کردیا گیا ٬ مسلمان ممالک اس ظلم کو ہوتا دیکھ کر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیںجبکہ عرب حکمران امریکی اور اسرائیلی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے دہشت گرد ٹولے کو مضبوط کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں موجود تکفیری ٹولابھی غیر ملکی آقائوں کے ایما پر کام کر رہا ہے اورجبکہ حکومت میں موجود چند عناصر اس ٹولے کی سربراہی کر رہے ہیں ۔

محرم الحرام کاا ٓغاز ہوتے ہی نواز حکومت کی متعصبانہ کاروائیاں شروع ہوگئی ۔شہر قائد میں جہاں سیکیورٹی کے بڑے بڑے دعوے کیے گئے وہیں دہشتگردوں نے ایک گھنٹے کے اندرتین مختلف مقا مات پر شیعان حیدر کرار کو نشانہ بنایا جس میں منصور زیدی شہید ہوگئے جبکہ 6مومنین زخمی ہوگئے ٬ راولپنڈی میں دونو جوانوں کو شہید کیا گیا ٬ کوئٹہ میں بس پر فائرنگ کر کے 4خواتین کو شہید کردیا گیا ٬ لیکن حکومت نے کوئی ایکشن نہیں لیا بلکہ مزید دیگر شہروں میں عزاداری کو محدود کرنے کی کوششیں کی گئی۔

علی حیدرنے مزید کہا کہ محرم الحرام کے آغاز کے ساتھ ہی شہر قائد میں ہونے والی دہشت گردی حکومت اور سیکیورٹی اداروں پر سوالیہ نشان ہے۔ اس موقع پر شرکاء جلوس نے پاکستان میں بھارتی جارحیت اور دخل اندازی کو مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں سے بھارتی جارحیت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ آخر میں شرکا ء جلوس نے امریکہ اسرائیل اور اس سے منسلک یزیدی قوتوں کے خلاف احتجاجی مظاہر ہ کیا اور امریکہ و اسرائیل و بھارت کے پرچم نذر آتش کئے گئے۔

9 محرم الحرام کا ایک بڑا جلوس مرکزی امام بارگاہ لیاقت آباد سے صبح 8 بجے برآمد ہوا۔ جلوس سے قبل مجلس منعقد کی گئی۔ بعد ختم مجلس جلوس برآمد ہو کر امام بارگاہ مارٹن روڈ پہنچا اور وہاں سے یہ جلوس مختلف راستوں سے ہوتا ہوا نشتر پارک کے مرکزی جلوس میں شامل ہوگیا۔ اس موقع پر نشتر پارک٬ پرانی نمائش اور اس کے اطراف استقبالیہ وطبی کیمپ اور پانی وشربت کی سبیلیں لگائی گئی تھیں۔

اس موقع پر انتظامیہ نے سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے اور شہر کے تمام حساس مقامات٬ مساجد وامام بارگاہوں اور مرکزی جلوس کے راستوں میں پولیس ورینجرز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا جلوس کے راستوں میں پبلک ٹرانسپورٹ کو جانے کی اجازت نہیں تھی۔ مرکزی جلوس کی سیکورٹی کے لئے جلوس کے تمام راستوں پر خفیہ کیمرے بھی نصب کئے گئے تھے۔ مرکزی جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔

اس موقع پر مرکزی جلوس کی طر ف آنے والی سڑکوں اور گلیوں کو واٹر ٹینکرز٬ بسوں اور کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا۔ مختلف مقامات پر انٹری اور ایگزیکٹ پوائنٹس دیئے گئے تھے جن پر واک تھرو گیٹ نصب تھے۔ جلوس کے راستے میں آنے والی تمام بلند عمارتوں پر اسنائپر تعینات تھے جبکہ جلوس کی نگرانی کیلئے ڈرون کیمروں اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد بھی لی گئی تھی۔ انتظامیہ نے ٹریفک کے متبادل انتظامات بھی کئے تھے۔

متعلقہ عنوان :