سرکاری پاورپلانٹس میں تیل چوری کے باعث80ارب کا نقصان تشویشناک ہے٬قومی اداروں کو کمپنیاں بناکر فروخت کرنا حکمرانوں کی نااہلی ہے٬بہترمستقبل اور روزگار کیلئے پڑھے لکھے نوجوان غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے پر مجبور ہیں

امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدکا اجلاس سے خطاب

منگل 11 اکتوبر 2016 19:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اکتوبر2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہاہے کہ ملک میں کرپشن کی انتہا ہوچکی ہے۔آئے روز پہلے سے بڑااورنیااسکینڈل سامنے آرہا ہے۔مالی سال2015-16میں سرکاری پاورپلانٹس میں تیل چوری اوربجلی کی کم پیداوار سے قومی خزانے کو80ارب روپے کانقصان لمحہ فکریہ ہے۔قومی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹاجارہاہے مگرکوئی پوچھنے والاہی نہیں۔

ملک میں احتساب کانظام عملاً ناپید ہوکر رہ گیا ہے۔اوپر سے لے کر نیچے تک کرپٹ عناصر اور کمیشن مافیاسرگرم ہے۔پانامالیکس میں بے نقاب ہونے والا ٹیکس چور حکمران طبقہ کرپشن کاقلع قمع کرنے کی اہلیت نہیں رکھتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ایک طرف ملکی قرضے خطرناک حد تک بڑھ چکے ہیں تودوسری جانب روزانہ12ارب روپے اور سالانہ48ارب روپے کی کرپشن نے ملکی معیشت کوجکڑ رکھاہے۔

کشکول توڑنے کانعرہ لگانے والوں نے قرضوںکے پہاڑ کھڑے کردیئے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ہر پاکستانی ایک لاکھ کامقروض ہوچکا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکمران قومی اداروں کو کمپنیاں بناکراونے پونے فروخت کررہے ہیں۔اسٹیٹ لائف انشورنس کی تنظیم نوکے ساتھ کمپنی بنانے کاعمل بھی شروع ہوچکا ہے جوکہ انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت ٬فیلڈورکرزکی سیاہ کاروائیوں اور عملے کی کام چوری کے ساتھ ساتھ حکمرانوں کی نااہلی کامنہ بولتاثبوت ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک اس وقت شدید بحرانوں کی زدمیں ہے۔رہی سہی کسر حکمرانوں کی عاقبت نااندیش پالیسیوں اور مجرمانہ بے حسی نے پوری کردی ہے۔معاش ناہمواریوں اور روزگار کے مواقع کی عدم دستیابی کی وجہ سے بڑھے لکھے نوجوان غیر قانونی طور پر بیرون ملک روزگارکی تلاش میں اپنی زندگیاں دائوپرلگارہے ہیں۔