واقعہ کربلا حق وباطل کے درمیان فرق کرنے والوں کی قربانیوں کی درخشندہ مثال ہے٬مغربی ممالک مسلمانوں کو دہشتگردی سے جوڑ کر بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں٬دشمن قوتوں کی سازشوں کامقابلہ کرنے کیلئے پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا ضروری ہے

امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد کا بیان

منگل 11 اکتوبر 2016 19:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اکتوبر2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ شہدائے کربلا کی عظیم قربانیاں ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔ ہمیں بحیثیت مسلمان اپنے ماضی کی اعلیٰ روایات پر عمل کرنا چاہئے ۔واقعہ کربلا سے ہمیں یہ درس ملتاہے کہ حضرت امام حسنؓ اورحضرت امام حسینؓ کاباطل کے خلاف جہاد اور اپنے اہل خانہ سمیت قربانیاں کفر کی حکمرانی تسلیم کرنے سے بہتراورافضل راستہ ہے۔

اس وقت اسلام دشمن قوتیں چاروں اطراف سے امت مسلمہ پر حملہ آورہیں۔آج ان کی سازشوں سے نبردآزماہونے کے لیے حضرت امام حسین ؓ کی طرح جذبہ ایمانی کی ضرورت ہے۔یہی اہل بیت سے محبت کا تقاضہ بھی ہے۔واقعہ کربلا حق٬صداقت٬جرات وشجاعت کی عظیم داستان ہے جس سے نوجوان نسل کو روشناس کروانے کی اشد ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ امت محمدؐ ایک جسم کی طرح ہے اگر دنیا کے کسی بھی کونے میں بسنے والے مسلمانوں کو دکھ تکلیف ہوگی تو درد سارے جسم میں محسوس کیاجاتاہے۔

اسلام کے نام لیوادنیا میں محبت٬ امن اور بھائی چارے کاپرچار کرتے ہیں۔ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مسلمانوں کو دہشتگردی سے جوڑ کر خراب چہرہ پیش کرنے کی کوشش ہورہی ہے اور اس سازش کے پیچھے یہودونصاریٰ ہیں۔دنیا میں اسلام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے کفر کی علمبردار قوتیں پریشان ہیں وہ اس کاراستہ روکنے کے لیے سردھڑ کی بازی لگارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے آج ملک میں نریندرمودی کے یار حکمران ہیں۔

20کروڑ عوام کے مینڈیٹ کی توہین کرنے اور دشمن قوتوں سے دوستی نبھانے والوں کے خلاف بھی کلمہ حق بلند کرنا وقت کا اہم تقاضاہے۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ اسلامی شریعت کے نفاذ کے بغیر ملک کو بحرانوں سے نجات نہیں مل سکتی ۔ہمیں اسلام کے نام پر وجود میں آنے والے ملک میں اللہ اور اس کے رسولؐ کاقانون نافذ کرنے کے لیے بھرپورجدوجہدکرنی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ حکومت محرم الحرام میں عوام کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنایاجائے۔علماء کرام کو معاشرے میں رواداری اور تحمل کوفروغ دینے کے لیے اپنامثبت کرداراداکرنا چاہئے۔