لاڑکانہ چانڈکا اسپتال کے نیفرولاجی شعبے میں ایڈز کے پھیلاؤ کا معاملہ٬ نثار کھوڑوکا ہسپتال دورہ

ایچ آئی وی پھیلانے کا ذمہ دار عملہ٬رپورٹ وزیراعلیٰ کو دی جائیگی٬نثارکھوڑوکاڈاکٹرزو افسران پربرہمی کا اظہار

منگل 11 اکتوبر 2016 19:16

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2016ء) لاڑکانہ چانڈکا اسپتال کے نیفرولاجی شعبے میں ایڈز کے پھیلاؤ کا معاملے پرسندھ کے وزیرخوراک نثار کھوڑو نے شعبہ نیفرولاجی کا دورہ کیا۔ڈاکٹرزو افسران پر اظہار برہمی کرتے ہوئے عملے کو ایچ آئی وی پھیلانے کا ذمہ دار قرار دے دیا۔نثار کھوڑونے کہاکہ کہ رپورٹ وزیراعلیٰ کو دی جائے گی اس موقع پر بائیو کیمیل انجنیئر کی ٹیم نے ڈائیلاسز مشینوں کا معائنہ بھی کیا۔

تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں چانڈکا اسپتال کے شعبہ نیفرولاجی میں ڈائلاسز کروانے والے مریضوں میں ایچ آئی وی پھیلنے کے معاملے کے بعد سندھ کے سینیئر صوبائی وزیر نثار کھوڑو شعبہ نیفرولاجی کے دورہ پر پہنچ گئے جہاں پر انہوں نے شعبے کا جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

ایم ایس چانڈکا اسپتال ڈاکٹر جاوید شیخ٬ منیجر سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام یونس چاچڑ٬ سیکرٹری سندھ بلڈ ٹرانسفیوزن اتھارٹی ڈاکٹر زاہد انصاری نے بریفنگ دی جس پر نثار کھوڑو نے برہمی کا اظہار کیا اور سوال اٹھائے کہ یہاں پر یہ برا کام کیسے ہوا انتظامیہ کہاں تھی لاڑکانہ پہلے ہی ایچ آئی وی کے زد میں ہے رہی بدنامی آپ نے کردی۔

بعد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے ڈائلاسز کے مریضوں میں ایچ آئی وی پھیلنے کا ذمہ دار شعبہ نیفرولاجی کے عملے اور چانڈکا اسپتال کی انتظامیہ کو قرار دے دیا اور کہا ہے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کے لیے دورے کی رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ کو دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شعبے میں دوران ڈائلاسز قواعد اور ضوابط پر عمل نہیں کیا گیا٬ عملے کی لاپرواہی کے باعث لاڑکانہ نظروں میں آگیا ہے٬ یہ صورتحال ہم سب کے لیے باعث تشویش ہے۔

انہوں نے سندھ بلڈ ٹرانسفیوزن اتھارٹی کے افسران پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب آکے غیرقانونی لیبارٹریز سیل کررہے ہیں جبکہ پہلے ان کی نگرانی نہیں کی گئی٬ کیا ان کا کام صرف لائسنس جاری کرنا رہ گیا ہے٬ ان کی نگرانی کرنا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ ڈائلاسز میں اٹھارہ ڈائلاسز مشینوں میں سے آٹھ مشینیں لمبے عرصے سے خراب پڑی ہیں اور صرف دس مشینیں کام کررہی ہیں٬ خراب مشینوں کی درستگی کے لیے اسپتال انتظامیہ نے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے٬ لاڑکانہ اہم علاقہ ہے٬ دس مشینیں کم ہیں٬ محکمہ صحت کو اس حوالے سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب سیکرٹری ہیلتھ سندھ کی جانب سے چانڈکا میڈیکل اسپتال کے نیفرولاجی شعبے میں ایڈز کے مرض میں پھیلائو کا نوٹس لیتے ہوئے پانچ رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے جس میں پیتھالاجسٹ پروفیسر اکبر علی سومرو٬ پراجیکٹ ڈائریکٹر ایچ آئی وی ایڈز کنٹرول پروگرام ڈاکٹر محمد یونس چاچڑ٬ سیکرٹری سندھ بلڈ ٹرانسفیوزن ڈاکٹر زاہد علی انصاری٬ چانڈکا میڈیکل اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر جاوید شیخ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر لاڑکانہ شامل ہیں جو معاملے کی تحقیقات کرکے تین دن کے اندر سیکرٹری ہیلتھ کو رپورٹ پیش کریں گے جبکہ ڈائلاسز مشینوں میں ایچ آئی وی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کراچی سے بائیو کیمیکل انجنیئرز کی ٹیم نے نیفرولاجی شعبے میں پہنچ کر ڈائلاسز مشینوں کا معائنہ کیا اور سیپمپلس لے کر کراچی روانہ ہوگئے جو کچھ دنوں میں اپنی رپورٹ محکمہ صحت کے حوالے کریں گے۔

متعلقہ عنوان :