حضرت امام حسین ؓ کی عظیم قربانی سے روشنی حاصل کر کے شدت پسندی اور بیرونی جارحیت جیسے خطرات سے نمٹ سکتے ہیں ٬ْ صدر ٬ْ وزیر اعظم

آج پاکستان کے حالات کو دیکھتے ہوئے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد اور یگانگت کی زیادہ ضرورت ہے ٬ْممنون حسین اور نواز شریف کا پیغام

منگل 11 اکتوبر 2016 18:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2016ء) صدرمملکت ممنون حسین ٬ْ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حضرت امام حسین ؓ کی عظیم قربانی سے روشنی حاصل کر کے شدت پسندی اور بیرونی جارحیت جیسے خطرات سے نمٹ سکتے ہیں ٬ْ آج پاکستان کے حالات کو دیکھتے ہوئے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد اور یگانگت کی زیادہ ضرورت ہے ۔ دس محرم الحرام (یوم عاشور1438ھ بمطابق12اکتوبر2016ئ) کے موقع پراپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہاکہ 10/ محرم الحرام کا دن تاریخ اسلام ہی نہیں بلکہ عالمی تاریخ کا ایک اہم دن ہے کیوں کہ اس روز نواسہ ٴ رسولؐ اور ان کے خانوادے نے ایک عظیم مقصد کیلئے عظیم قربانی پیش کی تھی ٬ْیہ دن ہمیں اہلِ بیتِ عظام پر بیتنے والے حادثہ ٴ جانکاہ کی یاد ہی نہیں دلاتا بلکہ یہ سبق بھی دیتا ہے کہ جب نظریہ اور مقصد خطرے میں پڑ جائے تو اس کے سامنے کسی چیز کی اہمیت نہیں رہتی۔

(جاری ہے)

یہ عظیم دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ جب اسلام کی آفاقی اقدار نظر انداز ہو جائیں اور ذاتی مفادات اہمیت اختیار کرجائیں تو اس کے نتیجے میں سماجی انصاف خطرے میں پڑجاتا ہے ۔اس لیے امام عالی مقام ؓاور ان کے خانوادے کی قربانی کی یاد مناتے ہوئے ہمیں یہ حقیقت ہمیشہ پیش نظر رکھنی چاہئے کہ اس جدوجہد کا واحد مقصد رضائے الٰہی کا حصول تھا٬اس لیے ضروری ہے کہ اپنے مسائل کے حل کیلئے اسوہٴ شبیری ؓسے رہنمائی حاصل کی جائے۔

اس عظیم قربانی کا ایک اور اہم مقصد یہ بھی تھا کہ مسلمانوں کو تقسیم ہونے سے بچا کر متحد کردیا جائے ۔ہم آج بھی اس عظیم قربانی سے روشنی حاصل کر کے شدت پسندی اور بیرونی جارحیت جیسے خطرات سے نمٹ سکتے ہیں۔ان تما م چیلنجزسے نمٹنے کاواحد طریقہ یہی ہے کہ قوم قرآنی تعلیمات کے مطابق اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لے اور باہم تفرقے میں نہ پڑے۔

عاشورہٴ محرم کا پیغام بھی یہی ہے اور امام عالی مقام حضرت امام حسین رضہ اللہ عنہ کی تعلیمات کا خلاصہ بھی یہی ہے۔وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہاکہ عاشورہ محرم ہمیں واقعہ کربلا کی یاد دلاتا ہے۔ کربلا میں حق وصداقت کا علم بلند رکھنے کے لئے امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ نے ظلم و جبر کی اطاعت کرنے کی بجائے شہادت کا راستہ اختیار کیااور دٴْنیا کو یہ سبق دیا کہ حریت ایک بنیادی حق ہے جو دین اسلام کی تعلیمات کے عین مطابق ہے۔

حق کی حفاظت کرنا اپنی جان کی حفاطت کرنے سے زیادہ ضروری ہے۔ یہی وہ پیغام ہے جو نواسہ رسولؐ کی شہادت سے ہمیں ملتا ہے۔ تاریخ عالم میں ایسی قربانی اور استقامت کی کوئی مثال موجود نہیں۔ امام عالی مقام کا یہ پیغام پوری انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔انہوںنے کہاکہ وطن عزیز پاکستان ایسے ہی اعلیٰ مقاصد کی تکمیل کے لئے حاصل کیا گیا تھا جن کی خاطر خاندانِ رسالت نے بارگاہ حق میں اپنی جانوں کی قربانی پیش کی تھی - آج کے دن ہمیں فروعی٬مسلکی٬لسانی اور صوبائی اختلافات کو بھلانا ہوگا اور اپنے اندرمساوات٬رواداری٬ نظم و ضبط اور قربانی دینے والے اوصاف کو فروغ دینا ہوگا۔

واقعہ کربلا سے ہمیں یہی سبق ملتا ہے اور اس پر عمل کرنے سے ہم اپنے مسائل حل کرسکتے ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ آج پاکستان کے حالات کو دیکھتے ہوئے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد اور یگانگت کی زیادہ ضرورت ہے تاکہ کوئی دشمن ہماری طرف آنکھ اٹھا کر نہ دیکھ سکے۔

متعلقہ عنوان :