مدارس دہشت گردی کے اڈے نہیں ٬ دین اسلام کے اشاعت کے ادارے ہیں٬مولانا عبیدالرحمن عباسی

دینی مدارس سے سالانہ لاکھوں مسلمان بچے اسلام کے تعلیمات حاصل کرکے اشاعت دین کا کام کرتے ہیں٬منتظم اعلی جمعیت طلبہ عربیہ

منگل 11 اکتوبر 2016 17:58

نوشکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2016ء) منتظم اعلیٰ جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان مولانا عبیدالرحمن عباسی نے کہاہے کہ مدارس دہشت گردی کے اڈے نہیں بلکہ دین اسلام کے اشاعت کے ادارے ہیں٬ان دینی مدارس سے سالانہ لاکھوں مسلمان بچے اسلام کے تعلیمات حاصل کرکے اشاعت دین کا کام کرتے ہیں٬صولت مرزا اور ڈاکٹر عاصم جیسے انسان دینی مدارس کے پیداوار نہیں ہیں٬سیکولر لابی کے ایماء پر مدارس کے خلاف بے بنیادپروپیگنڈہ کیاجارہاہے ٬ان خیالات کا اظہار انہوںنے نوشکی میں طلباء کے تقریب سے خطاب اور میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا٬اس موقع پر صوبائی منتظم جمعیت طلبہ عربیہ خالدالرحمن شاہوانی ٬امیر جماعت اسلامی نوشکی حافظ مطیع الرحمان مینگل ودیگر بھی موجودتھے٬منتظم جمعیت طلبہ عربیہ نے کہاکہ سی پیک کے تکمیل سے اس خطہ کی حالت ہی بدل جائے گی اور ملک ترقی کے منازل طے کریگا٬سی پیک کے مغربی روٹ پر کام سے پسماندہ ترین علاقوں کی احساس محرومی اور ان علاقوں میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا٬سی پیک کو متنازعہ بنانے کی کوشش نہ کی جائے بلکہ حکومت دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پسماندہ علاقوں کو ترحیح دیں ٬انہوں نے کہاکہ پاکستان کے قیام میں آبائو اجداد نے بے مثال قربانیاں دیں٬قیام پاکستان میں لاکھوں شہداء کے لہو شامل ہیں٬مگر بدقسمتی سے جس ملک کے قیام کے لئے اتنی ساری قربانیاں جس مقصد کے لئے دی گئی تھی حکمرانوں نے اس مقصد کو یکسر فراموش کردیاہے اور ملک میں اسلام کے مراکز مدارس کے بندش کے درپے ہیں ٬حکمران پاکستان کو سیکولر بنانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ٬مگر اسلام دوست قوتیں انکے سامنے سب سے بڑی رکاوٹ ہیں جن کو مدارس کے بندش کے آڑمیں دیوار سے لگایا جارہاہے ٬انہوں نے کہاکہ جمعیت طلبہ عربیہ کے قیام کا مقصد مسلم امہ اور مملکت خدائیداد سے فرقہ واریت اور نبی کے منبر ومحراب سے ایکدوسرے پر کیچڑ اچھالنے کے خلاف جدوجہد کرنی تھی٬آج جمعیت طلبہ عربیہ گوادر تاکشمیر اور دھیر تا کراچی ایک منظم ومضبوط جماعت بن چکی ہے ٬انہوں نے کہاکہ جمعیت طلبہ عربیہ مدارس کے دفاع کے لئے بیداری امت تحریک چلارہی ہے٬دین اسلام کی بالادستی٬امت مسلمہ میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے پورے ملک میں کوشاں ہیں ٬انہوں نے کہاکہ طلباء اور نوجوان معاشرے کا مستقبل اور مستقبل کے معمار ہیں ٬نوجوانوں کو صحیح سمت دیکر تعصبات ٬علاقائیت کا خاتمہ کرنا ہے ٬پاکستان کے کل آبادی کا 65 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے جبکہ یورپ میں نوجوانوں کی آبادی سکڑ رہی ہے ہمارے نوجوان اور طلباء یورپ کو اپنا ہیروبنانے کے بجائے خلفاء راشدین کو اپنا ہیرو سمجھنا چائیے ہمارا اوڑھنا بچھونا اسلام بنناچائیے٬تحفظ نظریہ پاکستان کے نوجوانوں کو متحرک بناکر تحریکیں چلارہے ہیں ٬اور لاکھوں فرزندان توحید کے ہوتے ہوئے کوئی اس ملک کو مادر پدر آزاد معاشرہ کی جانب دھکیل نہیں سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :