فول پروف سیکیورٹی کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے٬ گورنر سندھ

چیف سیکریٹری سندھ٬ڈائریکٹر جنرل سندھ رینجرز ٬ڈپٹی مئیر کراچی ٬انسپکٹر جنرل پولیس سندھ ٬ ایڈیشنل آئی جی اور مجالس و جلوسوں کے منتظمین سے رابطہ جلوسوں کے راستوں پر نگراںکیمروں کو مکمل طور پر فعال رکھا جائے ٬آغاز سے اختتام تک تمام جلوسوں کی مکمل نگرانی کی جاسکے٬ ڈاکٹرعشرت العباد کی ہدایت

منگل 11 اکتوبر 2016 17:33

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن٬ڈائریکٹر جنرل رینجرز میجر جنرل بلال اکبر٬ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ ٬انسپکٹر جنرل پولیس سندھ اے ڈی خواجہ ٬ ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر اور مجالس و جلوسوں کے منتظمین سے رابطہ کرکے ان سے محرم الحرام کی مجالس ٬جلوسوں کی سکیورٹی اور صفائی ستھرائی کے حوالہ سے معلومات حاصل کیں ۔

گورنر سندھ نے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ فول پروف سیکیورٹی کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے اس ضمن میں جلوسوں کے راستوں پر نگراںکیمروں کو مکمل طور پر فعال رکھا جائے تاکہ آغاز سے اختتام تک تمام جلوسوں کی مکمل نگرانی کی جاسکے ۔انہوں نے ڈپٹی میئر کو ہدایت کی کہ امام بارگاہوں ٬مساجد اور مجالس کے مقامات کے باہر اور جلوسوں کے راستوں پر صفائی ستھرائی کو بھی یقینی بنایا جائے۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ صوبہ کے کمشنروں اور ڈپٹی کمشنروں سے صورتحال کے بارے میں مسلسل آگاہی حاصل کی جائے۔گورنر سندھ نے کہا کہ صوبہ میں تمام مذاہب و مسالک کو آئین و قانون کے تحت مذہبی و مسالکی عبادات کی ادائیگی کی مکمل آزادی حاصل ہے مذہبی و مسالکی ایام میں پر امن عبادتوں کی ادائیگی کے لئے صوبہ میں فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات حکومت کی اہم ذمہ داری ہے ٬ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لئے چوکس ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ میں امن و امان کا قیام ہم سب کی ذمہ داری ہے اس ضمن میں عوام اپنے قانون نا فذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں کسی بھی مشکوک شخص کی اطلاع قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوراً کی جائے تاکہ بر وقت کا رروائی سے کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے محفوظ رہا جاسکے ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب سے صوبہ سندھ سمیت پورے ملک میں امن و امان کا قیام عمل میں آرہا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اسے مزید مستحکم کیا جائے اس ضمن میں قانون نافذ کرنے والے ادارے ہمہ وقت شب و روز مصروف عمل ہیں ۔