باڈر کی صورتحال کے باعث پہلے سے موجود سکیورٹی خدشات کو مزید سنگین سمجھتے ہوئے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں‘ وزیر قانون

اضلاع کی انتظامیہ جس سطح پر موبائل فون سروس بند کرنے کی درخواست کرے گی وفاق سے اتنے ہی حصے میں سروس بند کرائی جائیگی ‘ رانا ثنا اللہ

منگل 11 اکتوبر 2016 17:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2016ء) صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ نے کہا ہے کہ باڈر کی صورتحال کے باعث پہلے سے موجود سکیورٹی خدشات کو مزید سنگین سمجھتے ہوئے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں٬اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ عاشورہ محرم کے دن خیرو عافیت سے گزار دے٬صوبہ بھر میں اضلاع کی انتظامیہ جس سطح پر موبائل فون سروس بند کرنے کی درخواست کرے گی وفاق سے اتنے ہی حصے میں سروس بند کرنے کی درخواست کی جائے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کے ہمراہ یوم عاشورہ کے مرکزی جلوس کے روٹ کے دورہ اور ڈی سی او آفس میںقائم کنٹرول روم کا دورہ کرنے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سیکرٹری محکمہ داخلہ پنجاب میجر (ر) اعظم سلیمان ٬ آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا ٬ کمشنر لاہور ڈویژن عبداللہ خان سنبل ٬ سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) امین وینس ٬ ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمدعثمان ٬جہانگیر خانزادہ سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

کابینہ کمیٹی نے موچی گیٹ سے روٹ کا دورہ شروع کیا اور رو ٹ پر حفاظتی ومیونسپل انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد ڈی سی او لاہور کے آفس میں مانیٹرنگ کیلئے قائم مرکزی کنٹرول روم کا دورہ کیا ۔ ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمدعثمان نے کمیٹی کے اراکین کو کنٹرول روم سے جلوسوں کا مانیٹرنگ کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ مرکزی جلوس کے روٹ کے موقع پر انٹری پوائنٹس کو چیک کیا گیا ہے تاکہ کوئی ایسا فرد جلوس کا حصہ نہ بنے جو خدانخواستہ کسی حادثے کا سبب بنے ۔

پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سکیورٹی کے تسلی بخش انتظامات کئے گئے ہیں ۔ جس محنت٬ لگن اور خلوص سے سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں اللہ کرے کہ عاشورہ محرم کے دن خیریت سے گزرجائیں۔ انہوںنے موبائل سروس بند کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں بتایا کہ اس مرتبہ یہ طے کیا گیا ہے کہ جو بھی ضلع جس سطح پر چاہے گا اسی کے مطابق وفاق سے موبائل سروس بند کرنے کی درخواست کی جائے گی ۔ انہوںنے سکیورٹی خدشات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ پہلے سے موجود ہیں لیکن باڈر کی صورتحال کے باعث انہیںمزید سنگین سمجھتے ہوئے مزید فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :