آئی جی سندھ کا نو محرم کو سیکورٹی اقدامات کی مانیٹرنگ بارے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے امور کا جائزہ ٬ مرکزی جلوس کے روٹس کا تفصیلی دورہ

منگل 11 اکتوبر 2016 17:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اکتوبر2016ء) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے نویں محرم سیکیورٹی اقدامات کی مانیٹرنگ کے حوالے سے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے امور کا جائزہ لیا بعدازاں سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سے مرکزی جلوس کے روٹس کا تفصیلی دورہ کیااورمرکزی جلوس کے روٹس پر قائم روف ٹاپ پکٹس, تعینات شارپ شوٹرز/اسنائپرز کے علاوہ پولیس کمانڈوز ودیگر افسران وجوانوں کوتفویض کردہ ذمہ داریوں سے آگاہی حاصل کی۔

آئی جی سندھ کو بتایا گیا کہ نویں محرم کے روز برآمد ہونیوالے مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لیے 6150 سے زائد پولیس افسران وجوان خدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ 346سے زائد امام بارگاہوں, 567سے زائد مجالس, 279 جلوسوں, اور کم وبیش 50وعظ ومحافل کے مقامات پر 19519سے زائد افسران وجوانوں کو تعینات کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

آئی جی سندھ کو بتایا گیا کہ محرم سیکیورٹی منصوبے کے مطابق ایس ایس پیز, ایس پیز, ایس ڈی پی اوز, سمیت خواتین پولیس افسران واہلکاروں کو خصوصی ذمہ داریوں پر مامور کرنے کے ساتھ ساتھ شہر بھر میں موبائلز, موٹرسائیکلز, اور بکتربند گاڑیوں پر سوار افسران وجوان بھی پیٹرولنگ کے مجموعی اقدامات کو ٹھوس اور مربوط بنارہے ہیں۔

پولیس رپورٹ کے مطابق امام بارگاہوں,مجالس,وعظ کے مقامات,جلوسوں کی اجتماع گاہوں وگذرگاہوں پر غیرمعمولی حفاظتی اقدامات کے ضمن میں ہرقسم کی پارکنگ ممنوع رکھنے کے ساتھ ساتھ مختص کردہ پارکنگ ایریاز میں باوردی اور سادہ لباس اہلکاروں کی تعیناتیوں کے علاوہ بم ڈسپوزل اسکواڈ سے سوئپنگ اور کلیئرنس کے عمل کو بھی یقینی بنایا جارہا ہے ۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ نشترپارک کے داخلی راستوں پر واک تھروگیٹس کے علاوہ میٹل ڈیٹیکٹر کے ذریعے شرکائُ کی فزیکل سرچنگ کو منتظمین کے تعاون سے یقینی بنایا جارہا ہے جبکہ یہی اقدامات حسینیہ ایرانیان امام بارگاہ کے لیے بھی اٹھائے جارہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مرکزی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے سیکیورٹی اقدامات کی براہ راست مانیٹرنگ سمیت مرکزی مجالس اور جلوس کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی جارہی ہے ۔آئی جی سندھ نے پولیس کوہدایات جاری کیں کہ محرم کنٹی جینسی پلان پرعمل درآمدکوم$ثربناتے ہوئے دفعہ144کے تحت عائدپابندیوں کے ضمن میں غیرجانبدارانہ کاروائیوں کو یقینی بنایا جائے اور اس حوالے سے تھانہ جات کی سطح پر موبائل, موٹرسائیکل اور پیدل گشت سمیت پکٹنگ اور رینڈم اسنیپ چیکنگ کے عمل کو بھی انتہائی ٹھوس اور مربوط بنایا جائے ۔#

متعلقہ عنوان :