سیف سٹی پراجیکٹ آئندہ برس مارچ کے اختتام تک مکمل کرلیا جائے گا٬ شہبازشریف

منگل 11 اکتوبر 2016 16:09

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اکتوبر2016ء)وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ سیف سٹی پراجیکٹ اسلام آباد کے منصوبے سے چارگنا بڑا پروجیکٹ ہے۔ آئی سی تھری پراجیکٹ پرچین کی کمپنی’’ہواووے‘‘ نے کام کیا ہے۔ منصوبے کی لاگت کو16ارب سے کم کرکے 12ارب روپے لائے ہیں۔ منصوبے کا ایک مرحلہ آپریشنل ہوچکا ہے٬ آئندہ برس مارچ کے اختتام تک اس منصوبے کو مکمل کرلیا جائے گا۔

اس نوع کے مزید 6منصوبے پنجاب کے شہروں میں شروع کیے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز قربان لائن میں سیف سٹی پراجیکٹ کی اختتامی تقریب میں کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیف سٹی سکیورٹی منصوبہ پاکستان کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ اس پرسٹیٹ آف آرٹ کی طرح کام کرناچاہیے۔

(جاری ہے)

انہوںنے اس پروجیکٹ کے حوالے سے چین کے قونصل جنرل اور ہواووے کمپنی کا شکریہ ادا کیا۔

انہوںنے کہا کہ آئی سی تھری پروجیکٹ پر ہوم سیکرٹری نے بھی بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس طرح پاکستان کو محفوظ اورطاقتور بنانے کا موقع ملے گا۔ دہشت گردی کے حوالے سے بات کو محفوظ اور طاقتور بنانے کا موقع ملے گا۔ دہشت گردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیء پاک فوج اور عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں۔ جبکہ پاکستان بڑی مشکل سے دوبارہ بہتری پر آیا ہے۔

سی پیک منصوبے کا سب سے زیادہ فائدہ صوبہ سندھ کو ہوگا۔ جولوگ اورنج لائن ٹرین کے منصوبے پر اعتراض کرتے ہیں ان کو معلوم ہونا چاہیے اورنج لائن بھی سی پیک کا حصہ ہے جس پر سب سے زیادہ خرچہ حکومت پنجاب کررہی ہے۔ سی پیک کا ایک مرحلہ مکمل ہونے کو ہے انہوںنے کہا کہ سی پیک منصوبے سے پاکستان محفوظ اور طاقتور ہوگا۔(قیوم زاہد)