ملک کے اثاثوں کو گروی رکھ کر بیرونی قرضے لینے کا منصوبہ انتہائی تشویشناک ہے ‘ مسرت جمشید چیمہ

عالمی ادارے ہماری ساورن گارنٹی پراعتبار کرنے کو تیار نہیں ٬ایسی صورتحال سے دوچار ہونا حکمرانوں کی سب سے بڑی ناکامی ہے

منگل 11 اکتوبر 2016 13:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ ملک کے اثاثوں کو گروی رکھ کر بیرونی قرضے لینے کا منصوبہ انتہائی تشویشناک ہے ٬ اگر حکمرانوں کے ان اقدامات کے آگے بند نہ باندھا تو ہماری آنے والی نسلوں کا مستقبل بھی تاریک ہو جائے گا ٬عوام دشمن اقدامات کے باعث حکمران عوام کے دلوں سے صرف مائنس ہی نہیں بلکہ صفر ہو چکے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر حکمران ملکی اداروں اور تنصیبات کو گروی رکھ کر قرضوں سے معیشت چلانے کو ترقی قرار دے رہے ہیں تو عوام ایسی ترقی سے پناہ مانگتے ہیں۔ ریڈیو پاکستان کی صرف اسلام آباد میں واقع عمارت کی مالیت 8سے 10 ارب روپے ہے لیکن اس کے ملک بھر میںاثاثوں کی مالیت کا تخمینہ صرف 70کروڑ روپے لگایا ہے جس سے پوری قوم تشویش میں مبتلا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ زر مبادلہ کے ذخائر کو بلند ترین سطح پر پہنچانے کا جنون ہمیں اس حالت میں لے آیا ہے کہ اب عالمی ادارے ہماری ساورن گارنٹی پراعتبار کرنے کو تیار نہیں رہے اور وہ چاہتے ہیںکہ پاکستان پہلے اپنی سرکاری عمارتیںگروی رکھے۔ پاکستان کا ایسی صورتحال سے دوچار ہونا حکمرانوں کی سب سے بڑی ناکامی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جس ملک کے بجٹ کا بڑا حصہ بیرونی قرضوں کی واپسی میں جاتا ہے وہ بھلا کب اور کیسے قرضے واپس کرے گا۔

ماہرین معیشت یہ پیشگوئی کر رہے ہیں کہ موجودہ دور حکومت کے اگلے دو برس میں بیرونی قرضوں کا حجم 90ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے پاکستان کو قرضوں کے جال میں پھنسانے کا پورا پلان تیا ر رکھا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عالمی ادارے حکمرانوں کو پیشگی اعزازات سے نواز رہے ہیں۔