ابوظہبی کا سب سے پہلا ہندو مندر الوثبہ میں تعمیر کرنے کا فیصلہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 11 اکتوبر 2016 13:20

ابوظہبی کا سب سے پہلا ہندو مندر الوثبہ میں تعمیر کرنے کا فیصلہ

ابوظہبی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 اکتوبر 2016ء): ابوظہبی میں سب سے پہلا ہندو مندر الوثبہ میں تعمیر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ گذشتہ برس بھارتی وزیر اعظم نریندرا مدی کے متحدہ عرب امارات کے پہلے دورے کے دوران متحدہ عرب امارت کی حکومت نے ہندو مندر کی تعمیر کے لیے جگہ مختص کرنے کا اعلان کیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق ابوظہبی میں بنایا جانے والا پہلا ہندو مندر 20 ہزار مربع میٹر کی زمین پر تعمیر کیا جائے گا۔

مندر کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے سربراہ بزنس مین بی آر شیٹھی کا کہنا ہے کہ ہم نے زمین پر قبضہ حاصل کر لیا ، آئندہ ایک سال کے دوران مندر کی تعمیر کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ آج تک محض اعلان ہی کیا گیا لیکن گذشتہ روز زمین کا قبضہ بھی دے دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ دبئی میں فی الوقت دو ہندو مندر اور ایک سکھوں کا گردوارا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس مندر کی تعمیر کو مکمل طور پر ابوظہبی کی حکومت کی جانب سے سپانسر کیا جائے گا۔

بی آر شیٹھی نے مزید بتایا کہ شیخ محمد بن زاید انیہان نے بھی اس مسجد کی تعمیر میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔ شیخ محمد نے اس سے متعلق ایک مخصوص نوٹ بھی لکھا جسے ”ارجنٹ“ کہا گیا۔ مندر کا سنگ بنیاد شیخ محمد کے بھارت کے دورے سے قبل رکھا جائے گا۔ تعمیر کے وقت کے حوالے سے شیٹھی کا کہنا تھا کہ اس کی تعمیر میں ایک سال لگنے کی بجائے اس کی تعمیر کا کام 8 سے 9 ماہ میں مکمل کر لیا جانا چاہئیے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس مندر میں کرشنا، مہیشوارا اور ایاپا سمیت دیگر کی مورتیوں کو رکھا جائے گا۔