حریت رہنمائوں کی محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی کی شدید مذمت

بھارت کشمیریوں کی مذہبی آزادی کو بھی سلب کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے٬ حریت رہنما

منگل 11 اکتوبر 2016 11:40

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میںحریت رہنمائوں نے محرم الحرام کے جلوسوں پر کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے عائد پابندی اور طاقت کے وحشیانہ استعمال کو مسلمانوںکے دینی معاملات میں مداخلت قراردیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ لالچوک سرینگر سے برآمد ہونے والے 8 اور 10 محرم الحرام کے جلوس پر 26سال سے مسلسل پابندی عائد ہے جس سے بھارت کے سیکولر ملک ہونے کا پردہ چاک ہو گیا ہے ۔

ا نہوںنے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی سیاسی آزادی کے ساتھ ساتھ مذہبی آزادی کو بھی سلب کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔

(جاری ہے)

عزاداروں پر طاقت کے استعمال اور گرفتاریوں کی پٴْرزور مذمت کرتے ہوئے آغاحسن نے کہا کہ جموں وکشمیر کی موجودہ کشیدہ صورتحال کے باوجود انتظامیہ نے امرناتھ یاترا کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھارکھی لیکن لال چوک سے محرم کے جلوسوں کے حوالے سے اپنی روایتی پالیسی کو برقرار رکھتے ہوئے ملت اسلامیہ کشمیر کے دینی جذبات کو مجروح کرنے کی روش تبدیل نہیں کی۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے ایک بیان میں عزاداری کے جلوسوں پر پابندیوں کو مداخلت فی الدین قرار دیتے ہوئے کہا کہ حریت کانفرنس رہنماء آغا سید حسن اور غلام احمد ناگو گزشتہ تین ماہ سے نظربند ہیں اور انکی ماتمی جلوسوں میں حصہ لینے پر بھی مکمل پابندی عائد ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔

حریت رہنماء نعیم احمدخان نے ایک بیان میں کہا کہ ایک طرف ہندو فسطائی قوتیں جموں میں کھلے عام سرکاری چھتر چھایا میں ریلیاں نکالنے میں مصروف ہیں اور دوسری طرف مسلمانوں کو اٴْن کی مذہبی سرگرمیاں انجام دینے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔نعیم خان نے کہا’’ بھارت کے ہاتھوںدہائیوں سے متنازعہ جموںو کشمیر میں جو ہورہا ہے وہ یزیدیت کی بدترین مثال ہے۔

انہوں نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ لوگوں کو اتحاد کی مشعل کو روشن رکھنا چاہئے تاکہ یزیدی قوتوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔پیروان ولایت کے سربراہ مولانا سبط محمد شبیر قمی نے عزاداروں پرطاقت کے استعمال اور کئی عزاداروں کو گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ایک طرف توبھارتی حکام جمہوریت کے بلند بانگ دعوے کررہے ہیں تو دوسری طرف مذہبی جلوسوں پر پابندی عائد کرکے عزاداروں کا زد کوب کیا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :