فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کیلئے ریفرنڈم کرایا جائے٬مولانا فضل الرحمان

میں نے فاٹا انضمام یا کسی اور چیز کی کبھی مخالفت نہیں کی٬2012میں بنائے گئے جرگہ میں تمام قبائلی شامل رہے٬فاٹا کے مسائل کو متنازعہ نہ بنایا جائے ٬ فاٹا اصلاحات کی رپورٹ سے اختلافات پر پارلیمنٹ پر اظہار رائے کیا٬بہت سارے کالے قوانین میں ان کو ختم کرنے کیلئے قرآن و سنت کے قوانین نافذ کریں گے٬سی پیک منصوبے کو متنازع بنا کر لوگوں کو گمراہ کیا جارہا ہے٬اسلام آباد کو بند کرنے کی کنجی کسی کے پاس نہیں٬شکست خوردہ ذہنیت کے لوگ گھر بیٹھ جائیں جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو

پیر 10 اکتوبر 2016 22:01

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 اکتوبر2016ء) جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قبائلی غلام نہیں ہیں ٬کوئی تجویز ہوتو قبائلیوں سے ریفرنڈم میں پوچھا جائے٬میں نے فاٹا انضمام یا کسی اور چیز کی کبھی مخالفت نہیں کی٬2012میں بنائے گئے جرگہ میں تمام قبائلی شامل رہے٬فاٹا کے مسائل کو متنازعہ نہ بنایا جائے بلکہ فاٹا اصلاحات کی رپورٹ سے اختلافات پر پارلیمنٹ پر اظہار رائے کیا٬بہت سارے کالے قوانین میں ان کو ختم کرنے کیلئے قرآن و سنت کے قوانین نافذ کریں گے٬سی پیک منصوبے کو متنازع بنا کر لوگوں کو گمراہ کیا جارہا ہے٬اسلام آباد کو بند کرنے کی کنجی کسی کے پاس نہیں٬شکست خوردہ ذہنیت کے لوگ گھر بیٹھ جائیں۔

پیر کو مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی غلام نہیں ہیں٬کوئی تجویز ہوتو قبائلیوں سے ریفرنڈم میں پوچھا جانا چاہیے٬میں نے فاٹاانضمام یا کسی چیز کی کبھی بھی مخالفت نہیں کی٬فاٹا اصلاحات رپورٹ پر ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بہت سارے کالے قوانین ہیں ان کو ختم کرنے کیلئے قرآن و سنت کے قوانین اپنے جائیں٬2012میں بنائے گئے جرگہ میں تمام قبائلی شامل رہے٬فاٹا کے مسائل کو متنازعہ نہ بنایا جائے بلکہ فاٹا اصلاحات کی رپورٹ سے اختلافات پر پارلیمنٹ پر اظہار رائے کیا۔

فضل الرحمان نے کہا کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کیلئے ریفرنڈم کرایا جائے اور قبائلیوں سے پوچھا جائے کہ وہ کیا چاہتے ہیں٬پاکستان میں صرف ایف سی آر ہی نہیں اور بھی کئی کالے قانون ہیں٬ترمیمی بل پر صرف 4ارکان پارلیمنٹ نے دستخط کئے٬فاٹا اصلاحات کمیٹی کا فرض تھا کہ وہ دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لیتی٬فاٹا اصلاحات کیلئے آئین میں ترمیم کی ضرورت پڑے گی تاکہ قبائل کو زندگی بحال کرنے کا موقع دیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کو متنازع بنا کر لوگوں کو گمراہ کیا جارہا ہے٬پرویز خٹک نے وزیراعظم سے سی پیک کے روٹ پر اعتراض نہیں کیا٬سیاسی مخالفین کا جنازہ اٹھ گیا۔ اس لئے سی پیک کے روٹ پر اعتراض کیا جارہا ہے۔فضل الرحمان نے کہا کہ اسلام آباد کو بند کرنے کی کنجی کسی کے پاس نہیں٬شکست خوردہ ذہنیت کے لوگ گھر بیٹھ جائیں۔اس موقع پر ایک صحافی نے مولانا فضل الرحمان سے سوال کیا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جائے گی۔فضل الرحما ن نے جواب دیا تو سیع ہوتی ہے یا نہیں میں نے اس بارے میں نے کبھی نہیں سوچا٬وزیراعظم کو اب دھرنے سمیت دیگر معاملات کا کائونٹر کرنا آگیا ہے۔(خ م)