وزیر داخلہ کی امن و امان کے حوالہ سے زیرو ٹالرینس کی سوچ اپنانے ٬محرم میں ماتمی جلوسوں٬ مسجدوں٬ امام بارگاہوں اور دیگر عبادت گاہوں کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت

انتظامیہ امن و امان اور معاشرہ میں ہم آہنگی کے فروغ کے لئے مذہبی اکابرین اور علمائے دین سے مکمل رابطے میں رہے ٬ امن و امان کو یقینی بنا نے کیلئے انٹیلی جنس اداروں اورپولیس کے درمیان بہتر تعاون رکھا جائے٬چوہدری نثار کے زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس میں ہدایت ٬وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال اور محرم الحرام کے دوران انتظامی امور کا جائزہ

پیر 10 اکتوبر 2016 22:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 اکتوبر2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس میں محرم الحرام کے دورا ن موبائل فون سروس کی معطلی کے نتیجہ میں عوامی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ موبائل سروس کم سے کم عرصہ کیلئے معطل کی جائے گی٬ امن و امان کے حوالہ سے زیرو ٹالرینس کی سوچ اپنائی جائے٬محرم الحرام کے دوران ماتمی جلوسوں٬ مسجدوں٬ امام بارگاہوں اور دیگر عبادت گاہوں کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی ٬ انتظامیہ امن و امان اور معاشرہ میں ہم آہنگی کے فروغ کے لئے مذہبی اکابرین اور علمائے دین سے مکمل رابطے میں رہے تاکہ امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے٬ وزیر داخلہ نے سیکیورٹی حکام کو ہدایت کی کہ انٹیلی جنس اداروں اورپولیس کے درمیان بہتر تعاون رکھا جائے تاکہ کسی بھی صورتحال سے بہتر طریقے اور فوری طور پر نمٹا جا سکے۔

(جاری ہے)

پیر کو یہاں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں اعلی سطحی اجلاس ہواجس میں سیکرٹری داخلہ٬ سپیشل سیکرٹری داخلہ٬ چیف کمشنر اسلام آباد٬ آئی جی اسلام آباد٬ اسلام آباد انتظامیہ٬ پولیس اور وزارت داخلہ کے سینئر افسران شریک تھے۔ اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال اور محرم الحرام کے دوران انتظامی امور کا جائزہ لیا گیا۔

وزیر داخلہ نے محرم الحرام کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں موبائل فون سروس کی معطلی کے حوالہ سے صوبائی حکومت کی طرف سے موصول شدہ درخواستوں کا بھی جائزہ لیا۔ موبائل سروس کی معطلی کے حوالہ سے مختلف صوبائی حکومتوں کی طرف سے جن میں پنجاب کے 16 شہروں٬ خیبر پختونخوا کے 12٬ بلوچستان میں کوئٹہ٬ مچھ٬ ضلع جعفرآباد اور گندھاوا ضلع جھل مگسی٬ آزاد کشمیر کے 12 شہروں٬ گلگت بلتستان٬ کرم ایجنسی اور وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ کی طرف سے وزارت داخلہ کو درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

موبائل فون سروس کی معطلی کے نتیجہ میں عوامی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر داخلہ نے یہ فیصلہ کیا کہ موبائل سروس کم سے کم عرصہ کیلئے معطل کی جائے گی۔ محرم الحرام کے حوالہ سے وفاقی دارالحکومت میں انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے وزیرِداخلہ نے ہدایت کی کہ امن و امان کے حوالہ سے زیرو ٹالرنس اپروچ اپنائی جائے۔ انہوں نے آئی جی پولیس کو محرم الحرام کے دوران ماتمی جلوسوں٬ مسجدوں٬ امام بارگاہوں اور دیگر عبادت گاہوں کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

امن و امان اور معاشرہ میں ہم آہنگی کے فروغ میں علماء کے کردار کو سراہتے ہوئے وزیرِداخلہ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ مذہبی اکابرین اور علمائے دین سے مکمل رابطے میں رہیں تاکہ امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے سیکیورٹی حکام کو ہدایت کی کہ انٹیلی جنس اداروں اورپولیس کے درمیان بہتر کوآرڈینیشن رکھا جائے تاکہ کسی بھی صورتحال سے بہتر طریقے اور فوری طور پر نمٹا جا سکے۔ انہوں نے آئی جی اور انتظامیہ پر واضح کیا کہ محرم الحرام کے اختتام تک سیکو رٹی کے حوالے سے کسی قسم کی غفلت نہیں ہونی چاہئے۔

متعلقہ عنوان :