جمہوریت کا ڈھول بجانے سے عوام کا پیٹ نہیں بھرتا ٬مہنگائی کے خاتمہ کیلئے عملی اقدامات کرنے کی بجائے حکمران مہنگائی میں مزید اضافہ کررہے ٬اس سے غربت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور عام آدمی کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے ٬ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن سے بننے والی پالیسیاں قومی مفاد میں نہیں ہوسکتیں٬حکومت وزیر وںاورمشیروں کی خوشحالی کو 20کروڑ عوام کی خوشحالی قرار دے رہی ہے ٬گیس کی قیمتوں میں 36فیصد اضافے سے مہنگائی کا ایک نہ تھمنے والا طوفان آئے گا ٬ یہ حکمرانوں کی عوام دشمنی کی بدترین مثال ہی

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی مختلف وفود سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو

پیر 10 اکتوبر 2016 19:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 اکتوبر2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جمہوریت کا ڈھول بجانے سے عوام کا پیٹ نہیں بھرتا ٬مہنگائی کے خاتمہ کیلئے عملی اقدامات کرنے کی بجائے حکمران مہنگائی میں مزید اضافہ کررہے ہیں جس سے غربت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور عام آدمی کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے ۔

ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن سے بننے والی پالیسیاں قومی مفاد میں نہیں ہوسکتیں۔حکومت وزیر وںاورمشیروں کی خوشحالی کو 20کروڑ عوام کی خوشحالی قرار دے رہی ہے ۔گیس کی قیمتوں میں 36فیصد اضافے سے مہنگائی کا ایک نہ تھمنے والا طوفان آئے گا۔حکومتی ممبران اسمبلی کے علاقوں میں گیس کی سپلائی کیلئے غریب عوام پر 27ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے جو حکمرانوں کی عوام دشمنی کی بدترین مثال ہے ۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم کی رہائش گاہ پر مختلف وفود سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو کر رہے تھے ۔اس موقع پر میاں محمداسلم بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت مہنگائی اور کرپشن ختم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ہوشربامہنگائی اور ظالمانہ ٹیکسوں نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے ٬حکومت لوگوں کے سانس لینے پر بھی ٹیکس لگانا چاہتی ہے لیکن اس پر بس نہیں چلتا ۔

انہوں نے کہا کہ عام آدمی بجلی اور گیس کے بل اداکرنے کی سکت نہیں رکھتا ۔حکمرانوں نے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کا پاس نہیں کیا ٬انتخابات کے موقع پر حکمران ہر جلسے اور مجمع میں مہنگائی ختم کرنے کے نعرے لگاتے رہے مگر ووٹ لینے کے بعد لوگوں کو مہنگائی کی چکی میں پیسنا شروع کردیا ۔عام آدمی تعلیم ٬صحت اورروز گارجیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے ٬عوام انتہائی کسمپرسی میں زندگی گزاررہے ہیںجبکہ حکمران عوام کے ٹیکسوں اور بلوں سے جمع ہونے والے پیسے سے عیش و عشرت کے مزے لوٹ رہے ہیں ۔

آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے اربوں ڈالر اور اندرون ملک سے کھربوں روپے قرض بھی لیا جارہاہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں احتساب کا کوئی نظام نہیں اور حکمران چاہتے ہیں کہ انہیں کوئی پوچھنے والا نہ ہو٬ملک میں ہونے والی کرپشن اور لوٹ کھسوٹ ختم ہوجائے تو سالانہ چار کھرب تین ارب اور چالیس کروڑ روپے سے زیادہ قومی دولت کی خورد برد روکی جاسکتی ہے جس سے عوام کی نہ صرف مہنگائی سے جان چھوٹ سکتی ہے بلکہ تعلیم اور صحت کے شعبوں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی میں ایک انقلاب برپا ہوسکتا ہے اور یہی رقم عوام کی محرومیوں اور پریشانیوں کے خاتمہ پر خرچ ہوسکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ خود وزیر خزانہ کا پارلیمنٹ کے فلور پر دیا گیا بیان ریکارڈ پر ہے کہ 200ارب ڈالر سے زیادہ کی قومی رقم بیرونی بنکوں میں پڑی ہے اور سابق چیئرمین نیب نے تصدیق کی تھی کہ روزانہ 10سے بارہ ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکمران اس کرپشن کو روکنے کی بجائے عوام کے جسم سے خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑ لینا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں وسائل کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے اور عوام کو اس جان لیوا مہنگائی اور محرومیوں سے بچانے کیلئے کرپشن کے خلاف جنگ لڑرہی ہے ۔