وزیر خزانہ خیبرپختونخوا مظفر سید ایڈووکیٹ نے شہر میں عاشورہ محرم کے سلسلے میں سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا

پیر 10 اکتوبر 2016 19:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2016ء) خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے پیر کی صبح پشاور شہر میں عاشورہ محرم کے سلسلے میں سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا وہ کوہاٹ روڈ٬ رامداس بازار اور ڈبگری گارڈن سے لیکر سٹی سرکلر روڈ کے راستے جی ٹی روڈ تک گئے اور سرد چاہ گیٹ٬ سرکی گیٹ٬ کوہاٹی گیٹ٬ ٹیڈی دروازہ٬ یکہ توت٬ گنج گیٹ٬ لاہوری گیٹ٬ ہشتنگری اور اشرف روڈ و ایل آر ایچ روڈ سمیت ہر چیک پوسٹ کا معائنہ کیا وہ وہاں کئی مقامات پر تعینات پولیس جوانوں اور عام شہریوں سے ملے اور انکے مسائل دریافت کئے وزیر خزانہ نے چوک یادگار٬ گھنٹہ گھر اور گورگٹھری سمیت اندرون شہر کے بازاروں میں پیدل چل کر انتظامات کا معائنہ کیا اس موقع پر شہریوں نے سیکورٹی انتظامات پر انتہائی اطمینان کا اظہار کیا اور عاشورہ محرم کے مجالس اور دینی تقاریب کے ضمن میں انتظامیہ سے مکمل تعاون کا یقین دلایا ایک شہری کی طرف سے جامہ تلاشی میں سختی کے حوالے سے مظفر سید ایڈوکیٹ نے اہل پشاور کے علاوہ صوبے کے تمام شہروں کے باسیوں سے اپیل کی کہ وہ جامہ تلاشی پر خفا ہوں اور نہ ہی اسے انا کا مسئلہ بنائیں کیونکہ دہشت گرد عام شہریوں کے بھیس میں داخل ہو کر پرہجوم مقامات کو نشانہ بناتے اور بہت بڑا جانی اور مالی نقصان کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں انہوں نے یقین دلایا کہ اگلے سالوں کے دوران شاید اسطرح کے سخت سیکورٹی انتظامات کی نوبت نہ آنی پڑے کیونکہ صوبے میں مکمل امن و امان کے قیام کے علاوہ پولیس وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سیکورٹی کے جدید آلات اور طورطریقے اپنانے لگی ہے اور تب شاید جامہ تلاشی ہی نہیں بلکہ شہر کو سیل کرنے اور اس کے مین گیٹ بند کرنے کی ضرورت بھی پیش نہ آئے جس کے بعد شہری انتہائی سکون سے یوم عاشور اور دیگر مواقع پر مجالس و اجتماعات میں شرکت کے علاوہ اپنے معمولات میں کوئی رکاوٹ محسوس نہیں کریں گے انہوں نے پولیس کے بہتر حفاظتی انتظامات کو سراہا۔