نواسہ رسول ؐحضرت امام حسین ؓاوران کے ساتھیوں کی عظیم قربانی کی یاد میں یوم عاشورپرسوں مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جائیگا

ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں٬ قصبوں میں ذوالجناح اور تعزیے کے جلوس برآمد ہونگے٬آج نویں محر م کے جلوس برآمد ہونگی مرکزی امام بارگاہوں سے نویں اوردسویں محرم کی درمیانی شب مرکزی جلوس برآمد ہونگے جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے دس محرم الحرام کواپنی منزل مقصود پر اختتام پذیر ہوں گے ٬شام غریباں برپا کی جائیں گی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے نو اور دس محرم الحرام کے روز فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ملک بھر میں موبائل فون سروس معطل رکھی جائیگی ٬مانیٹرنگ کیلئے کنٹرول رومز قائم ٬ جلوسوں کے روٹس پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کر دیئے گئے جلوس کے راستوں میں آنیوالے تجارتی مراکز اور رہائشگاہوں کی جامع تلاشی کے بعد ان کی چھتوں پر سنائپرز تعینات کئے جائینگے ْ صرف لاہور کیلئے 26ہزار ٬صوبے کے دیگر اضلاس کے لئے ایک لاکھ 20ہزار پولیس اہلکاروں کی نفری تعینات ہو گی ٬فوج کی 88 کمپنیاں جبکہ رینجرز کی 17کمپنیاں حصہ لیں گی ٬جلوس کے گرد سکیورٹی کے 4حصار قائم کیے جائیں گے ‘سیکرٹری داخلہ پنجاب

پیر 10 اکتوبر 2016 16:40

لاہور/اسلام آباد/ کراچی/ پشاور/ کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2016ء) نواسہ رسول ؐحضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اوران کے ساتھیوں کی اسلام کی سربلندی اور حق وصداقت کے لئے میدان کربلا میں دی گئی عظیم قربانی کی یاد میں یوم عاشورکل دسویں محرم الحرام (بدھ ) کے روز مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جائے گا ٬ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں٬ قصبوں میں ذوالجناح اور تعزیے کے جلوس برآمد ہونگے٬آج ( منگل ) کے روز نویں محر م کے جلوس برآمد ہوں گے جس میں عزادار شہدائے کربلا کوخراج عقیدت پیش کریں گے جبکہ مرکزی امام بارگاہوں سے نویں اوردسویں محرم کی درمیانی شب مرکزی جلوس برآمد ہونگے جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے کل دس محرم الحرام کواپنی منزل مقصود پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوں گے جس کے بعدشام غریباں منائی جائے گی۔

(جاری ہے)

وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے نو اور دس محرم الحرام کے روز فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ امن و امان کے تناظر میں ملک بھر کے میں موبائل فون سروس معطل رکھی جائے گی ۔ وزارت داخلہ پنجاب کی جانب سے محرم الحرام کی سکیورٹی کے حوالے سے وفاقی حکومت کو موبائل فون سروس بند کرنے کی درخواست میں 27 اضلاع میں موبائل فون سروس بند کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

جن میں لاہور ٬ گوجرانوالہ ٬ راولپنڈی ٬ ملتان ٬ فیصل آباد ٬ جھنگ ٬ رحیم یار خان اور دیگر شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق موبائل فون سروس جلوسوں کے روٹس پر بند رہے گی جو کہ جلوسوں کے اختتام تک معطل رہے گی۔ملک بھر میں امن وامان کو یقینی بنانے کی غرض سے پولیس کے ساتھ پاک فوج ٬ رینجرز اور ایف سی کے دستے بھی حفاظتی ڈیوٹیوں پر تعینات ہوں گے ۔وزارت داخلہ میں قائم خصوصی مانیٹرنگ سیل پورے ملک میں سکیورٹی صورتحال کو مانیٹر کرے گا۔

سیکرٹری داخلہ پنجاب میجر (ر) اعظم سلیمان کے مطابق پنجاب حکومت نے یوم عاشورہ کے موقع پر جلوسوں کی فول پروگ سکیورٹی کے حوالے سے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں ۔ جلوسوں کے روٹس اور حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کر دیئے گئے ہیں ۔ صرف لاہور کے لئے 26ہزار جبکہ صوبے کے دیگر اضلاس کے لئے ایک لاکھ 20ہزار پولیس اہلکاروں کی نفری تعینات ہو گی ۔

اس کے علاوہ محرم الحرام کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے کے لئے فوج کی 88کمپنیاں جبکہ رینجرز کی 17کمپنیاں حصہ لیں گی ۔یوم عاشورہ کے موقع پر جلوس کے گرد سکیورٹی کے 4حصار قائم کیے جائیں گے اور ڈی سی آفس میں قائم کنٹرول روم میں تمام لائن ایجنسیوں کے گریڈ 18اور 19کے افسران ہمہ وقت موجود رہیں گے ۔ لاہور سمیت صوبہ بھر کے تمام اضلاس کے کنڑول رومز کو صوبائی سطح کے مرکزی کنٹرول روم سے منسلک کر دیا گیا ہے ۔

5ہیلی کاپٹرز محرم الحرام کے جلوسوں کی فضائی نگرانی کریں گے جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا اپنا ہیلی کاپٹر بھی فضائی نگرانی میں حصہ لے گا ۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے ہدایات جاری کی ہیں کہ صوبائی کابینہ کمیٹی برائے امن و امان امن عامہ کی صورتحال یقینی بنانے کیلئے کئے جانیوالے اقدامات کا باقاعدگی سے جائزہ لے۔ منتخب نمائندے بھی پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیں۔

انہو ںنے تاکید کی کہ جلوسوں اور مجالس کی حفاظت پر مامور سکیورٹی اہلکاروں کو کھانے پینے کے اشیاء کی بروقت فراہمی کے انتظامات بھی کئے جائیں۔کمشنر ز اورآر پی او زاپنے اپنے متعلقہ اضلاع میں سکیورٹی کے انتظامات کا موقع پر جاکر خود جائزہ لیں اوراس ضمن میں رپورٹ پیش کی جائے۔ جلوس کے راستوں میں آنے والے تجارتی مراکز اور رہائشگاہوں کی جامع تلاشی کے بعد ان کی چھتوں پر سنائپرز تعینات کئے جائیں گے ۔

عاشورہ کے موقع پر کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے امام بارگاہوں٬ مساجد٬ عبادت گاہوں اور مزارات کی سکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر سرچ آپریشن جاری ہیں ۔ رات کے وقت عزاداری کے جلوسوں اور مجالس کیلئے روشنی کے متبادل انتظامات کے طو رپر جنریٹرز کے انتظامات کر لئے گئے ہیں ۔نو اور دس محرم الحرام کو مرکزی جلوسوں میں شامل ہونے والے مختلف مقامات پر جامع تلاشی کے بعد شامل ہو سکیں گے اس کے لئے واک تھرو گیٹس بھی نصب کئے جائیں گے جبکہ جلوسوں کے منتظمین اور رضا کار بھی حفاظتی ڈیوٹیوں پر تعینات ہوں گے۔

جلوس کے راستوں میں بغیر اجاز ت پانی اور دودھ کی سبیلیں لگانے اور نیاز تقسیم کرنے کی اجازت نہیں ہو گی اور اس سلسلہ میں منتظمین کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ اس پر پابندی کے ذمہ داری ہوں گے کہ کوئی بھی اجنبی شخص اپنے طور پر کھانے پینے کی اشیاء تقسیم نہ کرے ۔علاوہ ازیں کسی بھی نا خوشگوار واقعہ کے پیش نظر تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ ہو گی اور تمام ایم ایس صاحبان کو ڈاکٹروں اورپیرا میڈیکل سٹاف کو الرٹ رکھنے اور ادویات کا متعلقہ سٹاک پورا رکھنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں ۔

علاوہ ازیں آج ( منگل ) کے روز نویں محر م کے جلوس برآمد ہوں گے جس میں عزادار شہدائے کربلا کوخراج عقیدت پیش کریں گے ۔ ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں٬ قصبوں اور دیہات میں 9 محرم الحرام کی مناسبت سے مجالس منعقد کی جائیں گی جن میں ذاکرین اورعلمائے دین میدان کربلا میں پیش آنے والے واقعات خاص طور پر حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اور ان کے قافلے میں شامل ننھے علی اصغر سمیت دیگر بچوں کی پیاس اور ان کی استقامت کو بیان کریں گے ۔ لاہور میں مرکزی جلوس پانڈو سٹریٹ اسلام پورہ سے برآمد ہو گا ۔اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے جائیں گے اور راستے میں آنے والے تمام بازار اور مارکیٹیں بند رہیں گے ۔