گلگت بلتستان چیف کورٹ اور ماتحت عدالتوں نے 8 ماہ میں6332 مقدمات کو نمٹادیا

پیر 10 اکتوبر 2016 16:10

گلگت ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2016ء) گلگت بلتستان چیف کورٹ اور ماتحت عدالتوں نے 8 ماہ میں6332 مقدمات کو نمٹادیا ٬جس میں فوجداری کے 2590 دیوانی 3582 جبکہ رٹ پٹیشن کے 160 مقدمات شامل ہیں۔ چیف کورٹ گلگت بلتستان جسٹس صاحب خان نے چیف کورٹ سمیت ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کو دسمبر 2016 تک نمٹانے کی ہدایت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس چیف کورٹ گلگت بلتستان جسٹس صاحب خان نے چیف کورٹ سمیت ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کوتیزی سے نمٹانے کے لئے پالیسی وضع کی تھی جس کے تحت پرانے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کے لئے چیف کورٹ سمیت ماتحت عدالتوں کو خصوصی احکامات جاری کیے گئے تھے جسکی روشنی میں جنوری 2016 میں چیف کورٹ میں 1395 مقدمات زیر سماعت تھے جبکہ جنوری تااگست2016 تک 729 نئے مقدمات دائرہوئے جن میں سے فوجداری کے 232 ٬دیوانی کے 350 ٬ رٹ پٹیشن کے 160 اورکل 742 مقدمات کو چیف کورٹ نے نمٹادیا جبکہ گلگت بلتستان کے تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن اور ایڈیشنل سیشن ججز کی عدالتوںمیں جنوری 2016 میں فوجداری کے 879 ٬ دیوانی کے 968 مقدمات زیر سماعت تھے جبکہ جنوری تااگست 2016 تک فوجداری کے 810 اوردیوانی کی1315 مقدمات درج ہوئے جن میں سے فوجداری کے 885 ٬ دیوانی کے 909 مقدمات کو نمٹایا گیا اسطرح گلگت بلتستان کی تمام سول کورٹس میں 2016میں فوجداری کے 1080 اوردیوانی کے 2698 زیر سماعت تھے جبکہ جنوری تا اگست 2016 تک فوجداری کے 1486 اور دیوانی2309 مقدمات درج رجسٹر ڈ ہوئے جن میں سے فوجداری کے 1473 اور دیوانی کی2323 مقدمات کونمٹا دیا گیا ان مقدمات میں احتساب کورٹ گلگت بلتستان کے 11 ٬انسداد دہشتگردی کے 115 ٬ بنکنگ اینڈ کسٹم کورٹ کے فوجداری کے 20 اوردیوانی کے 73 مقدمات بھی شامل ہیں جبکہ چیف کورٹ میں دیوانی کے 1117 ٬فوجداری کے 184 اوررٹ پیٹشن کے 81 ٬ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن اور ایڈیشنل سیشن ججز کے عدالتوں میںفوجداری کے 804 ٬دیوانی کی1374 ٬سول کورٹس گلگت بلتستان کے فوجداری کے 1093٬دیوانی کے 2684 مقدمات زیرسماعت ہیں جن پر چیف جسٹس چیف کورٹ گلگت بلتستان کے خصوصی احکامات کی روشنی میں ماتحت عدالتیں اور چیف کورٹ میںان مقدمات کو نمٹانے کے لئے تیزی سے کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس چیف کورٹ گلگت بلتستان جسٹس صاحب خان نے خصوصاً پرانے مقدمات کودسمبر2016 تک نمٹانے کے لئے چیف کورٹ سمیت تمام ماتحت عدالتو ں کوخصوصی ہدف کو مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سستا انصاف کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے اوراس میں کوئی سمجھوتہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جنوری 2017 تک انشااللہ تمام پرانے مقدمات کو نمٹاکر نئے درج شدہ مقدمات کی سماعت کے لئے جامعہ حکمت عملی وضع کی جائے گی جس کے لئے تمام عدالتی وسائل کو برو کار لایا جائے گا تاکہ عدالتوں کے وقارکے ساتھ عوام کی توقعات کو بھی پورا کیا جا سکے۔

عدالتیں مظلوم اور متاثرہ لوگوںکی دادرسی اور سستا انصاف کی فراہمی کے لئے ہر ممکن کوشش کررہی ہیں٬ گلگت بلتستان میںتمام عدالتیں ملک کے دیگر صوبوںسے بہتر انداز میں عوام کو انصاف کی فراہمی کے لئے دن رات جد وجہد میں سرگرم عمل ہیں جوکہ فلاحی معاشرے میں امن و امان سمیت ترقی اور خوشحالی کے لئے ضروری ہے۔