عمران خان بغیر سوچے سمجھے باتیں کرنے کے عادی ہیں‘ وہ اسلام آباد بند نہیں کر سکتے٬ ملک میں جمہوریت مستحکم ہو رہی ہے٬ عالمی ادارے معیشت کے استحکام کی بات کر رہے ہیں٬ اداروں کی آزادی سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے٬ پاکستان میں ہونے والی ترقی ہمارے پڑوسیوں کو اچھی نہیں لگتی‘ اس عمل کو روکنے کے لئے وہ یہاں پر موجود اپنے آلہ کاروں کو استعمال کرتے ہیں
مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سینیٹر مشاہد الله خان کی اے پی پی سے گفتگو
پیر 10 اکتوبر 2016 16:00
(جاری ہے)
ماضی کا جو دھرنا تھا اس میں بھی وہ صرف دو گھنٹے کے لئے آتے تھے اور باقی وہاں جو کچھ ہوتا تھا‘ آپ سب اس کے گواہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد بند کرنے کے لئے 24 گھنٹے پہرا دینا پڑتا ہے جس کی اہلیت ان کے پاس نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت دن بدن مستحکم ہو رہی ہے‘ ادارے انسٹیٹیوشنلائز ہو رہے ہیں۔ آج سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کو کوئی ڈائریکشن نہیں دے سکتا٬ وہ آزادی سے اپنا کام کر رہی ہیں٬ اداروں کی آزادی سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے اور اسی طریقے سے پارلیمنٹ اپنا کام کر رہی ہے٬ تمام مسائل پارلیمنٹ میں زیر بحث آتے ہیں۔ کشمیر کے حوالے سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور ہونے والی مشترکہ قرارداد کی مثال سب کے سامنے ہے۔ جمہوریت اپنا سفر تیزی سے طے کر رہی ہے مگر کچھ لوگوں کو یہ سفر اچھا نہیں لگتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے حوالے سے بین الاقوامی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔ یہ بھی ہمارے پڑوسیوں کو اچھا نہیں لگتا٬ اس کے لئے وہ یہاں پر اپنے اپنے آلہ کاروں کو استعمال کرتے ہیں۔ عمران خان سے یہ بات پوچھنی چاہئے کہ سوا تین سالوں میں آپ نے کون سا اچھا کام کیا ہے٬ سوائے تباہی کے ان کے ذہن میں کوئی بات نہیں آتی٬ انہیں چاہئے تھا کہ وہ اپنی پارٹی اور اپنے صوبے کو مثال بنا کر پیش کرتے اور صوبہ خیبر پختونخوا کے اداروں کو انسٹیٹیوشنلائز کر کے اداروں کی کرپشن دور کرتے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں صوبہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کو ایک مثالی حکومت بنا کر پیش کرنا چاہئے تھا مگر انہوں نے کچھ نہیں کیا۔ وہ صوبے کو پتھر کے دور میں لے گئے ہیں اور انہوں نے پارٹی کے اندر بھی کوئی اصلاحات متعارف نہیں کرائیں۔ ان کا حال یہ ہے کہ کسی بھی چیز پر کنٹرول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا حال یہ ہے کہ ’’پلے نہیں دھیلا ‘ تے کردی میلہ میلہ‘‘۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.