مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں پارٹی اور سیاسی امور کے علاوہ مسئلہ کشمیر پر مستقبل کے لائحہ عمل پر خصوصی بات کی گئی ہے٬ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما و رکن قومی اسمبلی تہمینہ دولتانہ کی اے پی پی سے گفتگو

پیر 10 اکتوبر 2016 14:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما و رکن قومی اسمبلی تہمینہ دولتانہ نے کہا ہے کہ پی ایم ایل (این) کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں پارٹی سیاسی امور کے علاوہ مسئلہ کشمیر پر مستقبل کے لائحہ عمل پر خصوصی بات کی گئی ہے۔ پیر کو یہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیر صدارت ہوا جس میں 18 اکتوبر 2016ء کو مرکزی مجلس عاملہ کے انتخابات کے انعقاد کیلئے اجلاس طلب کیا گیا اور چوہدری جعفر اقبال کو چیئرمین الیکشن کمیشن مقرر کیا گیا اور الیکشن کمیٹی کے اراکین علی اسجد جدون٬ نجمہ حمید٬ امداد چانڈیو اور میر افضل شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دور میں شروع کئے گئے توانائی انفراسٹرکچر کی ترقی ٬امن و امان کی بہتری کے اقدامات پر پیش رفت کا جائزہ بھی پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد وزیراعظم محمد نوازشریف کی موثر پالیسیوں کی بدولت ان تمام شعبوں میں قابل ذکر کامیابیاں ملی ہیں۔ کراچی٬ گلگت بلتستان اور خاص طور پر بلوچستان اور خیبر پختونخوا٬ پنجاب میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے جو ہماری قیادت کی بہترین پالیسیوں کا مظہر ہے اور اجلاس کے شرکاء نے اپنے قائد کی ان کوششوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا ہے۔

تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف نے چوتھی مرتبہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا اور واضح اور دو ٹوک انداز میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اور مجلس عاملہ کے اراکین نے وزیراعظم کے اس جراتمندانہ اقدام کی بھی تعریف کی ہے اور کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی بھی مذمت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں دہشت گردی کیخلاف افواج پاکستان کی قربانیوں اور کشمیری شہداء کو بھی سلام پیش کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے احتجاج کو اجلاس میں کوئی اہمیت نہیں دی گئی اور نہ ہی اس پر کوئی بات کی گئی ہے۔