ہمارا ایجنڈا ترقی اور خوشحالی ہے‘ منفی سیاست والے 2014ء میں ناکام ہوئے ٬ْاس مرتبہ بھی بری طرح ناکام ہوں گے ٬ْ وزیر اعظم

دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو کشمیریوں کی حمایت سے نہیں روک سکتی ٬ْتوانائی بحران پر قابو پانے کے لئے تھر کے کوئلے کے ذریعے بجلی کی پیداوار کیلئے پاور پلانٹ لگایا جارہا ہے ٬ْ2018 تک نیشنل گرڈ میں 10 ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہوجائے گی ٬ْ 2018 میں ہی لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوجائیگا ٬ْسی پیک منصوبے کے تحت 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہورہی ہے ٬ْ منصوبے کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا ٬ْنواز شریف کا پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب

پیر 10 اکتوبر 2016 13:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2016ء) وزیر اعظم نواز شریف محمد نواز شریف نے ایک بارپھر کہا ہے کہ ہمارا ایجنڈا ترقی اور خوشحالی ہے‘ بعض لوگ ترقی کے عمل کو پٹڑی سے اتارنا چاہتے ہیں ٬ْ منفی سیاست والے 2014ء میں اپنی کوشش میں ناکام ہوئے ٬ْاس مرتبہ بھی بری طرح ناکام ہوں گے ٬ْدنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو کشمیریوں کی حمایت سے نہیں روک سکتی ٬ْتوانائی بحران پر قابو پانے کے لئے تھر کے کوئلے کے ذریعے بجلی کی پیداوار کیلئے پاور پلانٹ لگایا جارہا ہے ٬ْ2018 تک نیشنل گرڈ میں 10 ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہوجائے گی ٬ْ 2018 میں ہی لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوجائیگا ٬ْسی پیک منصوبے کے تحت 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہورہی ہے ٬ْ منصوبے کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار٬ مشیر وزیر اعظم امیرمقام٬ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید٬ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار٬ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف٬ حمزہ شہباز٬ راجہ ظفر الحق اور وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر بھی شریک تھے۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ بھارت کی غلط فہمی ہے کہ وہ ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو کچل دے گا٬ کشمیریوں کو ان کے حق خود ارادیت سے کوئی محروم نہیں کرسکتا ٬ْ پاکستان کو دنیا کی کوئی طاقت بھی کشمیریوں کی حمایت سے نہیں روک سکتی ہم کشمیر کاز کے لئے پرعزم ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ برہان الدین وانی جنہیں بھارتی سیکورٹی فورسز نے شہید کر دیا تھا‘ ایک حریت پسند تھے اور کوئی ان سے یہ فخر نہیں چھین سکتاوزیر اعظم نے کہاکہ جب اقتدار سنبھالا تو ملک کو بے شمار چیلجز کا سامنا تھا٬ دہشت گردی عروج پر تھی٬ توانائی بحران کے باعث عوام پریشانی کا شکار اور مایوس ہوچکے تھے تاہم اب ملک کی معاشی صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہے٬ دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا اور اب دہشت گردی میں واضح کمی نظر آتی ہے٬ کراچی میں تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت اور رضامندی سے آپریشن شروع کیا گیا اور شہر قائد کو ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنا دیا گیا ٬ْبھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے زمین کا حصول جاری ہے ٬ توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے تھر کے کوئلے کے ذریعے بجلی کی پیداوار کیلئے پاور پلانٹ لگایا جارہا ہے٬ 2018 تک نیشنل گرڈ میں 10 ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہوجائے گی اور 2018 میں ہی لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔

وزیر اعظم نے کہاکہ سی پیک منصوبے کے تحت 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہورہی ہے اس منصوبے کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا جبکہ پڑوسی ممالک بھی اس منصوبے سے مستفیذ ہوسکیں گے۔ عالمی منڈی میں زرعی اجناس کی قمیتوں میں کمی کے باعث کاشتکاروں کو بھرپور سہولیات فراہم کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی منڈی میں زرعی مصنوعات کی کمی کی بنا پر ہم اپنے کاشت کاروں کی تلافی کریں گے٬ بلوچستان میں سولر ٹیوب ویلوں کی تنصیب کے لئے سبسڈی فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ 46 ارب ڈالر لاگت کے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت ملک میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے منصوبے جاری ہیں٬ اس سے سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا۔ ملک میں ایک ہزار ارب روپے کی لاگت سے موٹر ویز ٬ْشاہرات تعمیر کی جا رہی ہیں٬ ہم سماجی شعبے کی ترقی پر بھی کام کر رہے ہیں٬ آئندہ 18 ماہ میں مزید کئی ہسپتال تعمیر کئے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا ترقی اور خوشحالی ہے‘ بعض لوگ ترقی کے عمل کو پٹڑی سے اتارنا چاہتے ہیں وہ محض احتجاج کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت احتجاج کا حق دیتی ہے لیکن اس کی حدود و قیود ہوتی ہیں٬ وہ منفی سیاست کے ذریعے پاکستان کو مفلوج کرنا چاہتے ہیں۔ 2014ء میں وہ اپنی کوشش میں ناکام ہوئے اور وہ اس مرتبہ بھی بری طرح ناکام ہوں گے۔